اسلام آباد:(دنیا نیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ فنانشل ٹائمز کی رپورٹ عمران نیازی کے خلاف سنگین فرد جرم ہے، مجھے یقین ہے عمران خان فنانشل ٹائمز کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر نہیں کریں گے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے لکھا کہ معتبر عالمی ادارے فنانشل ٹائمز کی تحقیقاتی رپورٹ عمران نیازی کے خلاف سنگین فرد جرم ہے، پی ٹی آئی کی فارن فنڈنگ، غیر قانونی بھاری رقوم کی ترسیل کے حقائق بے نقاب کر دیئے ہیں۔
Could it get more damning? The charade of self-proclaimed honesty & righteousness has been busted by the Financial Times story that details the flow of foreign funding into PTI bank accounts. Imran Niazi is a bunch of massive contradictions, lies & hypocrisy.
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) July 29, 2022
Screaming facts!
انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں مزید لکھا کہ رپورٹ میں بیان کردہ ٹھوس حقائق چیخ چیخ کر بتا رہے ہیں کہ عمران نیازی جھوٹ، تضادات اور منافقت کا پیکر ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ عمران خان الزامات پر مبنی آرٹیکل پبلش کرنے پر فنانشل ٹائمز کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کریں، مجھے یقین ہے عمران خان فنانشل ٹائمز کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر نہیں کریں گے، ایک بار پھر ثابت ہو گا کہ عمران خان کس طرح ڈھٹائی کے ساتھ جھوٹ بول کر عوام کو دھوکا دیتے ہیں۔
I urge Imran Khan to file a defamation case against Financial Times for publishing an indicting article. If he doesn t & I am sure he wouldn t, it will prove one more time how brazenly he is lying & cheating the people of Pakistan.
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) July 29, 2022
ریاست پہلے، سیاست بعد میں پالیسی کے تحت حکومت کی باگ ڈور سنبھالی: وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم نےمشکل وقت میں"ریاست پہلے سیاست بعد میں" کی پالیسی کے تحت حکومتی باگ ڈور سنبھالی اور مشکل فیصلے کئے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف سے اراکین قومی اسمبلی اور پاک امریکن بزنس فورم کے وفد نے ملاقات کی، وفد میں سیکٹری جنرل پاک امریکن بزنس فورم وقار خان، صدر ریاض حسین اور سینئر نائب صدر انور اعظم شامل تھے اس کے علاوہ وفاقی وزیرِ پارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی اور متعلقہ اعلی حکام بھی ملاقات میں موجود تھے۔
وزیراعطم نے کہا کہ ہم نے مشکل وقت میں ریاست پہلے، سیاست بعد میں کی پالیسی کے تحت حکومت کی باگ دوڑ سنبھالی، معیشت کی بحالی اور پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے کیلئے ہم نے مشکل فیصلے کئے ہیں۔ پاکستان میں انتشار اور معیشت کی تباہی کے ذمہ داران کے برعکس ہم محنت اور لگن سے ملکی ترقی کیلئے کوششیں کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ قلیل مدتی اور طویل مدتی منصوبہ بندی پر عملدرآمد سے ہم بجلی کی پیدوار کا انحصار درآمدی تیل پر کم کرکے قابلِ تجدید ذرائع بروئے کار لائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ترجیحی بنیادوں پر6 سے 7 ہزار میگاواٹ قابلِ تجدید بشمول سولر اور ونڈ انرجی کے منصوبے شروع کرنے جا رہے ہیں۔ ہم نے لگژری اشیاء کی درآمد پر پابندی عائد کرنے کے ساتھ ساتھ غیر ضروری حکومتی اخراجات کو کم کیا۔
ملاقات میں وفد نے وزیرِ اعظم کو اپنے مسائل اور تجاویز سے بھی آگاہ کیا۔ وزیرِ اعظم نے فوری طور پر ان کے مسائل حل کرنے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے یہ یقین دہانی کرائی کہ پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری کا فروغ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
آئین کے مطابق کوئی پارٹی غیر ملکی فنڈ حاصل نہیں کرسکتی: مصدق ملک
وزیر مملکت برائے پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ برطانوی جریدے نے عمران خان کی منی لانڈرنگ کا انکشاف کیا، تحریک انصاف کو فنڈنگ کے نام پر کالا دھن فراہم کیا گیا، آئین کے مطابق کوئی پارٹی غیر ملکی فنڈ حاصل نہیں کرسکتی، چیئرمین پی ٹی آئی کو صرف سیاستدانوں سے بات کرنے میں مسئلہ ہے۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے مصدق ملک نے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ دہشت گردوں سے بات کرسکتا ہوں سیاست دانوں سے نہیں کروں گا، عمران خان ہمارے بچوں کو بموں سے اڑانے والوں سے بات کرنے کے لیے تیار ہیں، سابق وزیراعظم نے کہا وہ علیحدگی پسندوں سے بھی بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ برطانوی جریدے نے عمران خان کی منی لانڈرنگ کا انکشاف کیا، جریدنے نے انکشاف کیا کہ کالادھن فنڈنگ کے نام پر پی ٹی آئی کو فراہم کیا گیا، ابراج کمپنی کے عارف نقوی عمران خان کے فنڈ منیجر تھے، آئین کے مطابق کوئی سیاسی جماعت بیرونی کمپنی یا غیر ملکیوں سے فنڈ نہیں لے سکتی، اگر پاکستان میں سیاست کرنی ہے تو غیر ملکی کمپنی سے پیسے نہیں لے سکتے، عارف نقوی جعل سازی اور کالا دھن کے کیسز میں پکڑا گیا۔
کسی جماعت کو غیر ملکی کمپنی سے فنڈنگ کا حق نہیں: شاہد خاقان عباسی
سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کسی جماعت کو غیر ملکی کمپنی سے فنڈنگ کا حق نہیں، اکبر ایس بابر نے آٹھ سال قبل کیس میں واضح ثبوت فراہم کئے، پی ٹی آئی نے پوری کوشش کی کیس نہ چلے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس میں اکبر ایس بابر نے واضح ثبوت دیئے ہیں لیکن 8 سال ہو گئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ریکارڈ مہیا نہیں کیے اور پی ٹی آئی کہہ چکی ہے ہمیں ان اکاؤنٹس کا علم نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے وفد نے الیکشن کمیشن حکام سے ملاقات کی ہے اور چیف الیکشن کمشنر، صوبائی الیکشن کمشنر ملاقات میں موجود تھے جس میں فارن فنڈنگ کیس کے حوالے سے گفتگو ہوئی۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 8 سال سے فارن فنڈنگ کیس الیکشن کمیشن میں زیر سماعت ہے اور کسی جماعت کو اختیار نہیں کہ باہر سے فنڈنگ لائے، پی ٹی آئی نے معاملے کو روکنے کی کوشش کی اور ہم نے الیکشن کمیشن حکام کو کہا ہے کہ حقیقت آپ کے سامنے ہیں۔
رہنما ن لیگ کا کہنا تھا کہ کوئی جماعت بیرون ملک سے پیسہ لے تو اسے ڈکلیئر کرنا پڑتا ہے اور کسی جماعت کو حق حاصل نہیں کہ غیرملکی کمپنی سے فنڈنگ لے، آج درخواست کی کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کس سے پیسے لے کے سیاست کر رہی تھی۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اسٹیٹ بینک اور دیگر ذرائع سے جو ریکارڈ سامنے آیا وہ مختلف ہے اور واضح حقیقت ہے کہ کیس کو دبایا نہیں جاسکتا۔ عمران خان نے کوئی ریکارڈ نہیں دیا۔
انہوں نے عمران خان پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے دوسروں سے پیسہ لیا اور سیاست پر استعمال کیا۔ اگر پی ٹی آئی کے ہاتھ صاف تھے تو عمران خان ریکارڈ دیتے۔ عمران خان آج بھی الیکشن کمیشن پر حملہ کرتے ہیں۔