اسلام آباد: (دنیا نیوز) تحریک انصاف مبینہ غیرملکی فنڈنگ کیس کی سماعت کے دوران اکبر ایس بابر الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے،پی ٹی آئی کے وکیل نے ایس بابر کی جائزہ رپورٹ مفروضوں پر مشتمل قرار دیدی۔
تحریک انصاف کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ کمیٹی نے محنت تو بہت کی لیکن نتائج بالکل غلط نکالے۔ اکبر ایس بابر کے وکیل نے اعتراض اٹھایا کہ انور منصور خود سکروٹنی کمیٹی میں پیش ہی نہیں ہوئے۔
چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دئیے کہ انور منصور کا خود ہونا ضروری نہیں، فریقین کی ٹیمیں موجود تھیں۔ پی ٹی آئی فنانشل ایکسپرٹ نجم شاہ کا کہنا تھا کہ اکبر ایس بابر کی جمع کرائی گئی جائزہ رپورٹ مفروضوں پر مشتمل ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اصل دستاویزات کی بجائے فوٹو سٹیٹ کاپیاں لگائی گئیں۔
سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں اکبر ایس بابر نے کہا کہ پی ٹی آئی ملازمین کے اکاؤنٹس میں کروڑوں روپے آئے، رانا ثناءاللہ کو خط لکھا ہے کہ تحقیقات کرائی جائیں۔ اکبر ایس بابر کا مزید کہنا تھا کہ چند دنوں میں غیر قانونی فعل سامنے آجائیگا، پی ٹی آئی نے اکاؤنٹس تسلیم کیے لیکن کوئی تفصیل جمع نہیں کرائی۔