اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف نے بیرون ملک سے ممنوعہ فنڈنگ حاصل کرنے سے انکار کر دیا۔ الیکشن کمیشن میں سماعت کے دوران پی ٹی آئی وکیل نے کہا کہ صرف پاکستانی افراد سے فنڈز اکٹھے کیے گئے۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ پی ٹی آئی فارن فنڈنگز کیس کی سماعت کی۔ پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور کے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ فارا امریکہ قانون اور امریکہ کے مقاصد کے لیے بنا ہے۔ امریکی قانون کا اطلاق پاکستان پرنہیں ہو سکتا۔صرف ملٹی نیشنل کمپنیاں ممنوعہ فنڈنگ میں آتی ہیں۔امریکا سے کوئی بھی ممنوعہ فنڈنگ نہیں آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سکروٹنی کمیٹی نے پی ٹی آئی اور اکبر ایس بابر دونوں کے دستاویزات مسترد کیے۔سکروٹنی کمیٹی نے میرے دستاویزات مسترد کرنے کی وجوہات نہیں بتائیں ۔کمیٹی ہمارے دستاویزات مسترد نہیں کر سکتی-سکروٹنی کمیٹی میں فارنزک کس نے کیا ؟۔ فارنزک کے لیے توایکسپرٹ درکار ہوتا ہے۔سکروٹنی کمیٹی نے فارنزک رپورٹ نہیں دی یہ آڈیٹرکی رپورٹ ہے۔
انور منصور کا کہنا تھا کہ دبئی میں ووٹن کرکٹ کلب کمپنی، برسٹل کمپنی ملٹی نیشنل نہیں ہیں۔ یہ دبئی میں مقامی کمپنیاں ہیں۔ ووٹن کمپنی کے مالک عارف نقوی نے بیان دیا کہ کمپنی فرد واحد کی ملکیت ہے اور ملٹی نیشنل نہیں۔
الیکشن کمیشن نے کیس کی مزید سماعت کل تک ملتوی کر دی۔