لندن: (دنیا نیوز) سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے فارن فنڈنگ کیس تاریخ میں قانون کی تذلیل کی بدترین مثال ہے۔
اپنے ایک ویڈیو بیان میں فارن فنڈنگ سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک صاف اور سیدھا مقدمہ گزشتہ 6 سال سے الیکشن کمشن میں لٹکا ہوا ہے، فیصلہ صرف اس لیے نہیں ہو رہا کیونکہ سامنے میں نہیں عمران خان ہے، فنڈنگ کے مقدمے میں ملوث جماعت کا نام مسلم لیگ ن نہیں پی ٹی آئی ہے۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ 2017ء میں منتخب وزیراعظم کو نکالنے کیلئے تیز رفتاری سے کارروائی کی گئی، سپریم کورٹ کے ججز نے وٹس ایپ کے ذریعے جے آئی ٹی قائم کی، 60 دنوں میں جے آئی ٹو کو رپورٹ دینے کا حکم دیا گیا اور پھر کس تیزی سے پانامہ کیس میں میرے خلاف فیصلہ آیا۔
مسلم لیگ ن کے قائد کا مزید کہنا تھا کہ بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر ایک وزیراعظم کو نااہل کر دیا گیا، پھر احتساب عدالت کو پابند کیا گیا 6 ماہ کے اندر فیصلہ دیا جائے، چابک مارنے کے انداز میں ایک نگران جج بٹھا دیا گیا۔
نواز شریف نے کہا کہ اس کے بعد یہ حکم صادر کیا گیا احتساب عدالت ہفتہ وار چھٹی بھی نہ کرے، جج محمد بشیر کو توسیع بھی دی گئی۔ یہ تصویر کا ایک رخ ہے جبکہ دوسرا رخ بالکل مختلف ہے، پی ٹی آئی کی فارن فنڈنگ کی تحقیقات کیلئے 2014ء میں مقدمہ قائم ہوا، یہ مقدمہ مسلم لیگ ن نہیں ان کی جماعت کے اپنے پارٹی عہدیدار نے دائر کیا، اس سادہ مقدمے کی 70 سماعتیں ہو چکی ہیں، صادق و امین کے نعرے لگانے والا عمران خان کہتا تھا احتساب مجھ سے شروع کیا جائے، اب انصاف کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ عمران خان خود ہے، اس نے 30 بار کیس ملتوی کروایا، 8بار وکیل بدلے۔ الیکشن کمشن کے 20احکامات کو ردی کی توکری میں ڈال دیا گیا، پی ٹی آئی کا فارن فنڈنگ کیس تاریخ میں قانون کی تذلیل کی بد ترین مثال ہے، مارچ 2018ء میں الیکشن کمشن نے پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کے جائزے کیلئے سکروٹنی کمیٹی بنائی۔ عمران خان نے تسلیم کیا فارن فنڈنگ میں خرابیاں ہوئیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ امریکا میں رجسٹرڈ کمپنیاں عمران خان کے حکم پر وجود میں آئیں، یہ کمپنیاں عمران خان کی نگرانی میں چلائی جاتی رہیں، سٹیٹ بنک نے 23 بنک اکاونٹس کی تفصیلات دیں، عمران خان نے اکاونٹس چھپائے جو قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے، شفافیت کا ڈھول پٹنے والا عمران خان کے مالی معاملات میں شفافیت کا نام و نشان نہیں۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ عمران خان کیخلاف ٹھوس ثبوت ہیں، قوم جاننا چاہتی ہے جو پیسہ جمع ہوا وہ کہاں گیا، الیکشن کمشن کیوں اس معاملے پر فیصلہ نہیں کر رہا، اگر ان پیسوں میں کرپشن نہیں ہوئی تو چھپایا کیوں گیا، یہ غیر شفاف اکاونٹس منی لاڈرنگ کے زمرے میں نہیں آتے، اس میں کوئی شک نہیں عمران خان مجرم ہے، فرار کی خاطر اپنا جرم ایجنٹوں پر ڈال رہا ہے۔