اسلام آباد: (دنیا نیوز) لسبیلہ ہیلی کاپٹر حادثے پر منفی پراپیگنڈا مہم، ایف آئی اے اور حساس اداروں کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ وزارت داخلہ میں جمع کروا دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق لسبیلہ ہیلی کاپٹر حادثے پر منفی پراپیگنڈا مہم کی تحقیقات کے بعد ایف آئی اے اور حساس اداروں نے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ وزارت داخلہ میں جمع کروادی، اعلیٰ سطح تحقیقاتی ٹیم نے 754 ٹوئیٹس کی نشاندہی کر لی۔
رپورٹ کے مطابق منفی پراپیگنڈا کرنے والے 237 ہینڈلرز سے تحقیقات کی جا رہی ہیں جن میں 204 پاکستانی،17 بھارتی اور 16 دیگر ممالک کے افرادشامل ہیں۔
تحقیقاتی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ اب تک 84 افراد کو باقاعدہ تحقیقات کا حصہ بنایا گیا ہے جبکہ 6 افراد کی شناخت مکمل کی جا چکی ہے، 78 افراد کا ڈیٹا تصدیق کے لیے نادرا کو بھجوا دیا گیا ہے۔
شہدا کیخلاف مہم چلانے سے توشہ خانہ، فارن فنڈنگ سے توجہ نہیں ہٹائی جا سکتی: مریم اورنگزیب
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ شہدا کے خلاف شرمناک مہم چلانے سے توشہ خانہ،فارن فنڈنگ سے توجہ نہیں ہٹائی جا سکتی، تحریک انصاف کو سپورٹ کرنے والے بھی آج شرمندہ ہیں، عمران خان 8 سال بعد پکڑے گئے، ابھی تحقیقات ہونا باقی ہیں۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اکاؤٹس میں غیر ملکی امداد آتی رہی لیکن عمران خان نے 5 سال جھوٹے حلف نامے جمع کرائے اور عمران خان سے سوال کیا جاتا ہے تو وہ الزامات لگانے لگ جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ممنوعہ فنڈنگ لے کر اس کو الیکشن کمیشن میں ظاہر نہیں کیا اور الیکشن کمیشن نے 8 سال بعد ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ سنایا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ نوجوانوں سے روزگار ہی عمران خان نے چھینا ہے اور سانحہ لسبیلہ سے متعلق مہم الیکشن کمیشن فیصلے سے توجہ ہٹانے کے لیے چلائی گئی۔ شہبازگل نے اداروں کے خلاف تحریر نجی ٹی وی پر پڑی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے 34 فارنرز سے ممنوعہ فنڈنگ لی اور فارن ایجنٹس نے سیاسی جماعت کا سہارا لیا۔ پی ٹی آئی اراکین عمران خان سے سوال کریں۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے الزام عائد کیا کہ عمران خان نے اپنے چیف آف اسٹاف کو ٹرانسکرپٹ دیا اور عمران خان کو گزشتہ روز غلط بیانی کرتے ہوئے پسینہ آ رہا تھا۔عمران خان وضاحت دے رہے تھے اور خود کو نواز شریف سے ملا رہے تھے جبکہ پی ٹی آئی کے کارکن بھی ان کے اقدامات سے ناراض ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے ملک میں پارلیمان کی سپرمیسی کو مضبوط کیا لیکن عمران خان نے صدر، اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی سے آئین شکنی کروائی۔ عمران خان نے نیشنل کرائم ایجنسیز کو برطانیہ تک کیسز بھیجے لیکن دھیلے کی کرپشن ثابت نہ کر سکے۔