سوات: (دنیا نیوز) خیبرپختونخوا کے ضلع دیر کی وادی کمراٹ میں تفریح کے لیے جانے والے سیاح سیلابی ریلے پھنس گئے ہیں۔
سیاحوں خواتین اور شیر خوار بچے بھی شامل ہیں، یہ فیملیز 48 گھنٹوں سے کمراٹ میں پھنسی ہوئی ہیں جہاں انہوں نے خیمے میں پناہ لی ہوئی ہے۔
ویڈیو بیان میں خاتون سیاح نے بتایا کہ وادی کمراٹ کے دونوں اطراف دریا کا بہاؤ بہت تیز ہوگیا ہے اور تمام رابطہ پُل ٹوٹ گئے ہیں، مسلسل بارش کی وجہ سے نالوں میں طغیانی سے لینڈسلائیڈنگ بھی ہورہی ہے۔ یہاں سردی مسلسل بڑھ رہی ہے جبکہ ہمارے پاس کھانے پینے کا سامان بہت کم رہا اور پینے کا پانی بھی ختم ہوگیا۔ یہاں سے پیدل آنے جانے کا راستہ بھی نہیں ہے، اس لیے ہم نے کمراٹ کے جنگل میں پناہ لی ہوئی ہے۔
مشکل میں پھنسے سیاحوں نے متعلقہ حکام سے اپیل کی کہ ہیلی کاپٹر یا کسی دوسرے طریقے سے ریسکیو کیا جائے کیونکہ صورت حال بہت خراب ہوتی جارہی ہے۔
خاتون سیاح نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ دریا کا بھاؤ کم ہونے میں مزید پانچ سے 6 دن لگ سکتے ہیں، یہاں پر مسلسل بارش اور سردی کی وجہ سے ہمیں اپنے کل کا نہیں معلوم، ہم نے صوبائی حکومت اور دیگر اداروں سے اپیلیں کیں مگر کوئی فائدہ نہ ہوا، اب اس پیغام کو سوشل میڈیا پر وائرل کیا جائے۔
پاک فوج نے بائیس افراد کو ریسکیو کر لیا
پاک فوج نے کمراٹ میں پھنسے 22 افراد کو ریسکیو کر لیا ہے۔ پاک فوج نے کمراٹ میں پھنسے افراد کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے ریسکیو کیا ہے۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق کچھ سیاح پہاڑوں پر جاچکے ہیں،جنہیں خراب موسم کی وجہ سے نہیں منتقل کیا گیا۔ ان خاندانوں سے رابطہ بحال ہےانہیں پہاڑوں کی چوٹیوں سے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جاچکا ہے۔ موسم بہتر ہوتے ہی ان خاندانوں کو بھی ہیلی کاپٹر کے ذریعے منتقل کر دیا جائے گا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کمراٹ ویلی میں پھنس جانے والے شہریوں سے پشاور کور کے جوانوں کا رابطہ کیا۔ خوازہ خیلہ کے مقام پر ایک گراونڈ ٹیم بھی سیاحوں کے انخلا کیلئے تیار ہے۔ سیاح سیلابی صورتحال کے باعث سوات اور گردونواح کا سفر نہ کریں۔