ڈیم بنے ہوتے تو سیلاب آنے پر بھی دو تین سال تک لوگوں کا نقصان نہ ہوتا: عمران خان

Published On 03 September,2022 04:34 pm

راجن پور، لاہور : (دنیا نیوز، ویب ڈیسک) تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کے لیے 2 ڈیموں کا بننا بہت ضروری ہے۔ اگر ڈیم بنے ہوتے تو سیلاب آنے پر بھی دو تین سال تک لوگوں کا نقصان نہ ہوتا، ہمیں نئی ڈرین کا بھی بندوبست کرنا پڑے گا۔

روجھان میں سیلابی صورت حال پر بریفنگ لینے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب سے ملک بھر میں تباہی ہوئی ہے۔ کتنا نقصان ہوا ڈیٹا اکھٹا کرنا ہوگا۔ پی ڈی ایم اے کو نقصانات کا ڈیٹا اکھٹا کرناچاہیے، بحالی کے کاموں میں مدد ملے گی۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیلاب کے باعث ہزاروں ایکڑ زمین پانی میں ڈوب چکی ہے، متاثرین کو مزید امداد کے معاملے پر بات کروں گا۔ قدرتی آفت بڑا چیلنج ہے مگر متحد ہو کر مشکل سے نمٹیں گے۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں مچھر دانیاں فراہم کی جائیں۔ پی ٹی آئی اراکین اسمبلی سے کہتاہوں متاثرہ علاقوں میں جائیں، متاثرین کو مدد کی ضرورت ہے۔

پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ ہر جگہ سیلاب سے متاثر ہے۔ ہمیں ڈیموں کی ضرورت ہے ۔ کارکن نعرے نہ لگائیں، یہ جلسہ نہیں ہے۔ اللہ نے ہمیں بڑے امتحان میں ڈالا ہوا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ہر جگہ پانی میں ڈوبی ہوئی ہے، تاہم جب یہ پانی اترے گا تو اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے جب لوگ زمین میں گندم کاشت کریں گے تو فصل بڑی زرخیز ہو گی۔اس وقت لوگوں پر حقیقی معنوں میں مشکل وقت آیا ہوا ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں چاہیے ارکان صوبائی و قومی اسمبلی، حکومت اور میں، سب مل کر سیلاب متاثرین کی مدد کریں۔

اسی دوران صحافی کے سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ آئندہ کے لیے ہم چاہتے ہیں کہ 2 ڈیموں کا بننا بہت ضروری ہے۔ اگر ڈیم بنے ہوتے تو سیلاب آنے پر بھی دو تین سال تک لوگوں کا نقصان نہ ہوتا، ہمیں نئی ڈرین کا بھی بندوبست کرنا پڑے گا جو زیادہ پانی کی نکاسی میں مددگار ثابت ہو گا۔

دوسری طرف سماجی رابطے کی وی سائٹ ٹویٹر پر انہوں نے لکھا کہ میں فلڈ ریلیف ٹیلی تھون کے دوران ملکی اور اوورسیز پاکستانیوں کا مشکور ہوں جنہوں نے 2.3 ارب روپے عطیہ کیا۔
 

Advertisement