بہاولپور: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قرضے بڑھ رہے ہیں اور یہ ملک کو اندھیرے کی طرف لیکر جارہے ہیں، ایک ہی راستہ ملک میں صاف اورشفاف الیکشن کرائے جائیں۔ حکومت اور پس پردہ حمایتیوں کو وارننگ دیتا ہوں ہمیں دیوار سے نہ لگاؤ، جتنا مجھے ڈرانے، دبانے کی کوشش کی جائے گی میں اتنا ہی مقابلہ کرونگا۔ گھبرا کر پیچھے ہٹنے والا نہیں، سن لو ایک کال دوں گا تمہیں اسلام آباد میں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی، اس کال کے میں قریب پہنچنے جا رہا ہوں۔
بہاولپور میں تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہیلی کاپٹرسے جلسہ گاہ کے مناظردیکھے ہیں،اللہ نے میری قوم کوجگادیا ہے، اللہ نے میری قوم کوبیدارکردیا ہے، ہمارے پیارے نبی ﷺ پوری دنیا کے لیے رحمت اللعامین بن کر آئے، نوجوانوں کلمے کا مطلب سمجھنا ہے،کلمہ انسان کوغیرت دیتا ہے،جس انسان کے دل میں کلمہ آجاتا ہے وہ کبھی کسی کے سامنے نہیں جھکتا،ہمارا کلمہ چھوٹے انسان کوایک بڑا انسان بنا دیتا ہے۔ کلمے کی وجہ سے مدینہ کی ریاست نے پوری دنیا کی امامت کی، جوکلمے کا مطلب سمجھ جائے وہ کبھی لوٹا نہیں بن سکتا، بہاولپورمیں یہاں ایک بہت بڑا مونچھا والا لوٹا ہے، ساڑھے تین سال حکومت میں بیٹھ کرعیاشی کرتا رہا پھر لوٹے کا منہ دوسری طرف ہو جاتا ہے، بہاولپور والوں وعدہ کرو کسی صورت اس لوٹے کو جیتنے نہیں دینا، مجھے جاگی ہوئی قوم نظر آ رہی ہے، ضمیر فروشوں، لوٹوں کے دن ختم ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ قائداعظمؒ کو مخالفین بھی صادق اور آمین کہتے تھے،قائداعظمؒ نے کہا تھا انگزیز کی غلامی کے بعد ہندوؤں کی غلامی نہیں کریں گے،قائداعظمؒ نے اس لیے پاکستان بنایا،جوقوم آزاد ہوتی ہیں اسی کی اونچی پروازہوتی ہیں، بہاولپورکے لوگوں وعدہ کرو اللہ کے سوا کسی کے سامنے نہیں جھکنا، بیرون ملک جا کر شہبازشریف کہتا ہے مانگنے نہیں آیا مجبور ہوں، وزیراعظم ساری قوم محنت کر رہی ہے تم چوری کر رہے ہو،شریف، زرداری خاندان30 سال سے ملک کا پیسہ چوری کر رہے ہیں۔
پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ شریف خاندان نے لندن میں اربوں کے مہنگے ترین فلیٹس خریدے،آج سے 10 سال پہلے لندن فلیٹس کی شریف خاندان سے منی ٹریل مانگی تھی، نواز شریف نے پارلیمنٹ میں کہا تھا کدھرہیں وہ پراپرٹی؟مریم نوازکے لیے سچ بولنا بڑا مشکل کام ہے،مریم نوازنے کہا تھا لندن تو دورپاکستان میں بھی کوئی پراپرٹی نہیں، بیچاری دووقت کا کھانا نہیں کھاسکتی، اسے احساس پروگرام میں شامل کرنا چاہیے،پاناما انکشافات کے دوران دنیا میں ان کی اربوں کی پراپرٹی پکڑی گئی۔ پاناما انکشافات کے بعد مریم نوازکے صحتمند بھائی نے کہا میری بہن فلیٹس کی مالکہ ہیں،حسین نوازنے کہا الحمد للہ پراپرٹی ہماری ہیں،اربوں روپے سے لندن کے چاربڑے، بڑے محلات مریم نواز کے تھے، مریم نواز کی تو کوئی آمدنی نہیں تھی یہ پیسہ کدھرسے آیا؟لندن فلیٹس عوام کے چوری کے پیسوں سے خریدے گئے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ چوری سے نہیں جب صدر، وزیراعظم، وزرا کرپشن کریں ملک تباہ ہو جاتے ہیں، زرداری، شریف ملک کا پیسہ چوری کر کے باہر لے گئے، آپ سب کو حقیقی آزادی کے لیے تیار کر رہا ہوں، ہم سب نے مل کر ان چوروں سے ملک کوآزاد کرنا ہے۔ دوطرح ملک میں تبدیلی آتی ہے، امام خمینی جیسا انقلاب یا پھرالیکشن کے ذریعے انقلاب لایا جاتا ہے، ملک کی سب سے خوفناک اورملک کی بڑی بیماری زرداری ہے، چیری بلاسم جوتے دیکھ کر ہی پالش شروع کر دیتا ہے، بوٹ دیکھ کر خاص پالش شروع کر دیتا ہے، شہباز شریف بڑے بوٹوں کی ایسے پالش کرتا ہے اس میں شکل بھی نظرآنا شروع ہوجاتی ہے، ڈیزل اسلام کو اپنی سیاست چمکانے اور پیسہ بنانے کے لیے استعمال کرتا ہے، شہبازشریف، زرداری، مولانا فضل الرحمان نے اندرونی وبیرونی طاقتوں سے مل کرہماری حکومت گرائی، ملک میں تھری اسٹوجزمسلط ہیں، ان تھری اسٹوجزنے ہماری حکومت گرائی، ہمارے دور میں 17 سال بعد پہلی دفعہ معیشت ترقی کررہی تھی، اپنی حکومت میں فضل الرحمان اورپٹرول کی قیمت کوکم رکھا۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت نے لوگوں کومہنگائی سے بچایا، یہ ہماری حکومت میں مہنگائی مارچ کرتے تھے، بلاول کے مہنگائی مارچ سے کانپیں ٹانگنے والا مارچ بن گیا تھا، انہوں نے ہماری حکومت میں مہنگائی کے حوالے سے پروپیگنڈہ کیا تھا، موجودہ حکومت کے چار ماہ میں تاریخی مہنگائی ہو چکی ہے، ہمارے دورمیں بجلی 18 روپے، آج ٹیکس شامل کر کے 50 روپے ہو چکی ہے، آج سب کچھ مہنگا ہوگیا تو یہ اقتدارمیں کس لیے آئے تھے؟ یہ اقتدارمیں این آر او اور اپنے کیسز ختم کرنے کے لیے آئے تھے، یہ ڈاکوعوام کی خدمت نہیں اپنے کیسزختم کرانے آئے تھے، نیب ترامیم کرکے انہوں نے قوم کا لوٹا ہوا 1100ارب معاف کرایا، ان سے معیشت نہیں سنبھالی جارہی، انڈسٹریز بند، ایکسپورٹ کم ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قرضے بڑھ رہے ہیں اور یہ ملک کو اندھیرے کی طرف لیکر جارہے ہیں، ایک ہی راستہ ملک میں صاف اورشفاف الیکشن کرائے جائیں۔ چوروں کا ٹولہ ملک کو دلدل میں لیکر جا رہا ہے، شفاف الیکشن ہو گا تو ملک میں سیاسی استحکام آئے گا، سیاسی استحکام ہو گا تو ملکی معیشت ٹھیک ہو گی، سب سے پہلے ملک میں جلد از جلد الیکشن کرایا جائے تاکہ استحکام آئے، پاکستان قرضوں کی دلدل میں پھنس رہا ہے، ہمارا سب سے بڑا اثاثہ بیرون ملک پاکستانی ہیں، ٹیلی تھون میں ساڑھے تین گھنٹے میں ساڑھے 5 ارب اکٹھے کیے، اوورسیزپاکستانیوں سے ملک میں سرمایہ کاری کرائیں گے، اگربیرون ملک پاکستانیوں نے ملک میں سرمایہ کاری کر دی تو آئی ایم ایف کے آگے ہاتھ پھیلانے کی ضرورت نہیں پڑے گی، ہمیں ملک میں انصاف کا نظام ٹھیک کرنا ہوگا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کو سب سے زیادہ جانتا ہوں، بیرون ملک پاکستانی تب پیسہ ملک لائیں گے جب انہیں انصاف کے نظام پر اعتماد ہو گا، انصاف تب قائم ہوگا جب بڑے ڈاکوقانون کے نیچے آئیں گے، طاقتورڈاکہ مارے تو این آر او مل جاتا ہے، جب ملک میں جنگل کا قانون ہو تب تک کوئی معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا، جن ملکوں میں انصاف کا نظام بہتر ہو وہاں خوشحالی ہے، دنیا میں سب سے زیادہ سوئٹرزلینڈ میں قانون کی حکمرانی ہے، ہماری سب سے بڑی جنگ ملک میں انصاف قائم کرنے کے لیے ہے، بڑے،بڑے مگرچھوں کوقانون کے نیچے لائیں گے۔ ہم چاہتے ہیں شہباز گل، صحافیوں پرتشدد نہ ہو، چاہتے ہیں تمام ادارے قانون کے مطابق کام کریں، ملک میں انصاف کا نظام طاقتور لوگوں کو نہیں پکڑ سکتا، مشرف دورمیں جیل میں گیا تو وہاں صرف غریب لوگوں کو جیل میں دیکھا، بڑے، بڑے ڈاکو ایوانوں میں بیٹھے ہوئے ہیں، کفر کا نظام چل سکتا ہے لیکن ناانصافی کا نہیں، ہم وہ پاکستان دیکھنا چاہتے جس میں سب کے لیے یکساں قانون ہو، ہم وہ پاکستان دیکھنا چاہتے ہیں جس میں کسی کی پگڑیاں نہ اچھالی جائیں، میری قوم جاگ چکی ہے حقیقی آزادی کا وقت زیادہ دورنہیں۔
حکومت کو وارننگ دیتے ہوئے پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ جتنے بھی چیری بلاسم کے وزیر اور جو آپ کی حکومت کے پیچھے ہیں کان کھول کر سن لو، چار ماہ تک بہت برداشت کیا،25 مئی کو خواتین، بچوں پر شیلنگ کی گئی، 25 مئی کو صرف ملک کو انتشار سے بچانے کے لیے دھرنا نہیں دیا تھا،پنجاب کے ضمنی الیکشن میں ان کو پھینٹا پڑا اور حمزہ شہباز فارغ ہوا، میں نے کہا شہبازگل پر جنہوں نے تشدد کیا ان کے خلاف قانونی کارروائی کروں گا، مجھ پر دہشت گردی کا مقدمہ درج کرایا، چیری بلاسم اور جو تمہارے پیچھے ہیں سن لو، جتنا تم مجھے ڈرانے، دبانے کی کوشش میں اتنا ہی مقابلہ کرونگا۔
ان کاکہنا تھا کہ آج پاکستانی قوم کراچی سے لیکر گلگت بلتستان تک میرے ساتھ کھڑی ہے، سندھ جارہا ہوں، وہاں کی عوام بھی زرداری مافیا کو شکست دینے کے لیے میرے ساتھ ہے، چیری بلاسم سن لو، گھبرا کر پیچھے ہٹنے والا نہیں، صرف اپنے ملک کی خاطر ایسی کوئی حرکت نہیں کر رہا جس سے ملک کو کوئی نقصان ہو، اگرمیری کمر دیوارسے لگا دی تو یاد رکھنا کارنر ٹائیگر بن سکتا ہوں، سن لو ایک کال دوں گا تمہیں اسلام آباد میں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی، اس کال کے میں قریب پہنچنے جا رہا ہوں، ابھی بھی وقت ہے صاف اورشفاف الیکشن کراؤاپنے آپ اورمیرے ملک کوبھی بچاؤ۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے ڈیرہ غازہ خان، راجن پورکے لوگ مشکلات کا شکار ہیں، سیلاب متاثرین کے لیے پورے ملک سے پیسے اکٹھے کروں گا،اوورسیز پاکستانیوں کے لیے اگلے اتوارایک اورٹیلی تھون کروں گا۔ سیلاب متاثرین اس وقت مشکل میں ہیں،سیلاب متاثرہ علاقوں میں مختلف بیماریاں پھیل رہی ہیں،بہاولپوروالوں کا جوش وجذبہ دیکھ کربڑا خوش ہوا ہے،بہاولپورکی تمام تنظیم کوشاندارجلسے کی مبارکباد دیتا ہوں،بہاولپوروالوں آپ نے لوٹے کوشکست دینی ہے۔
ہم سب کو اکٹھے ہو کر ملک میں انصاف کا انقلاب لانا ہے: عمران خان
وکلاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین نے کہا کہ قانون کی حکمرانی کا مطلب انصاف ہے، بنانا ری پبلک میں انصاف نہیں ہوتا، ملک میں طاقت ور اور کمزورکے لیے ایک ہی قانون ہونا چاہیے۔ جب تک طاقتور ڈاکوؤں کو قانون کے نیچے نہیں لاتے تو ترقی کو بھول جائیں، دنیا میں امیر اور غریب ممالک میں فاصلے بڑھتے جا رہے ہیں، 26 سال سے ملک میں انصاف کی جنگ لڑ رہا ہوں، انصاف ہو گا تو ملک میں کرپشن ختم ہو گی۔ غریب ممالک سے پیسہ چوری کر کے لندن میں بڑے، بڑے محلات خریدے جاتے ہیں، پہلے آپ کو جہاد کو سمجھنا ہوگا ورنہ آپ لوگ خودکش حملہ کر دیں گے، بڑے ڈاکوؤں کو قانون کے نیچے لانا ہو گا، شہباز شریف،حمزہ شہبازبڑے ڈاکو کی 16 ارب کی چوری پکڑی گئی،آصف زرداری کے جعلی 100 ارب سے بھی زائد کے اکاؤنٹس پکڑے گئے،یہ پیسہ چوری کر کے منی لانڈرنگ کے ذریعے باہربھجواتے ہیں،اگر انصاف کا نظام بڑے ڈاکوؤں کو نہیں پکڑے گا تومعاشرہ تباہ ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے مل کرملک کوحقیقی طورپرآزادی دلانی ہے،مجھ پر اب تک 16 مقدمات درج ہو چکے ہیں، تحریک انصاف کے کارکنوں پر رات کو دوبجے چھاپے مارے گئے، ہمارے دور میں فضل الرحمان ڈیزل صاحب، کانپیں ٹانگنے والے نے لانگ مارچ کیا، میں نے کسی کو نہیں روکا تھا، مریم نواز کا لانگ مارچ بھی ہوا جو کسی راستے میں ہی گم ہو گیا تھا، تحریک انصاف کی حکومت میں کبھی مخالفین کے گھروں پر چھاپے نہیں مارے گئے تھے، 25 مئی کو خواتین، بچوں کو شیلنگ کا نشانہ بنایا گیا، ہمارا آئین ہمیں پرامن احتجاج کا حق دیتا ہے، بڑے ڈاکوؤں کو مسلط کیا گیا، پرامن احتجاج ہمارا حق ہے،صحافیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے، نجی چینل کی نشریات کی بحالی پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے شکر گزار ہیں، حلیم عادل شیخ کے ساتھ ظلم کیا جارہا ہے، زرداری، شریف خاندان مافیا ہے ڈیموکریٹ نہیں، انصاف کی جنگ کے لیے مجھے وکلا برادری کی ضرورت ہے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان پر شوگرمافیاز، لینڈ مافیاز کا قبضہ ہے، ہم سب کو اکٹھے ہو کر ملک میں انصاف کا انقلاب لانا ہے، ہم ملک میں قانون کی بالادستی چاہتے ہیں، اگرکسی نے کوئی جرم کیا ہے تواسے قانون کے مطابق سزا ملنی چاہیے، صحافیوں کے خلاف مقدمات،جیلیں،بیرون ملک جارہے ہیں یہ جمہوریت نہیں ہے۔ وکلا برادری جسے مرضی ووٹ دے مجھے فرق نہیں پڑتا،وکلا برادری قانون کی بالادستی کے لیے میرا ساتھ دے،انشااللہ انصاف کا انقلاب لیکرآنا ہے،جانوروں اورانسانوں کےمعاشرے میں اصل انصاف کا ہی فرق ہے،میں سرکس والے نہیں اصل شیروں کی بات کررہا ہوں۔
ڈیم بنے ہوتے تو سیلاب آنے پر بھی دو تین سال تک لوگوں کا نقصان نہ ہوتا: عمران خان
اس سے قبل روجھان میں سیلابی صورت حال پر بریفنگ لینے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب سے ملک بھر میں تباہی ہوئی ہے۔ کتنا نقصان ہوا ڈیٹا اکھٹا کرنا ہوگا۔ پی ڈی ایم اے کو نقصانات کا ڈیٹا اکھٹا کرناچاہیے، بحالی کے کاموں میں مدد ملے گی۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیلاب کے باعث ہزاروں ایکڑ زمین پانی میں ڈوب چکی ہے، متاثرین کو مزید امداد کے معاملے پر بات کروں گا۔ قدرتی آفت بڑا چیلنج ہے مگر متحد ہو کر مشکل سے نمٹیں گے۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں مچھر دانیاں فراہم کی جائیں۔ پی ٹی آئی اراکین اسمبلی سے کہتاہوں متاثرہ علاقوں میں جائیں، متاثرین کو مدد کی ضرورت ہے۔
پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ ہر جگہ سیلاب سے متاثر ہے۔ ہمیں ڈیموں کی ضرورت ہے ۔ کارکن نعرے نہ لگائیں، یہ جلسہ نہیں ہے۔ اللہ نے ہمیں بڑے امتحان میں ڈالا ہوا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ہر جگہ پانی میں ڈوبی ہوئی ہے، تاہم جب یہ پانی اترے گا تو اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے جب لوگ زمین میں گندم کاشت کریں گے تو فصل بڑی زرخیز ہو گی۔اس وقت لوگوں پر حقیقی معنوں میں مشکل وقت آیا ہوا ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں چاہیے ارکان صوبائی و قومی اسمبلی، حکومت اور میں، سب مل کر سیلاب متاثرین کی مدد کریں۔
اسی دوران صحافی کے سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ آئندہ کے لیے ہم چاہتے ہیں کہ 2 ڈیموں کا بننا بہت ضروری ہے۔ اگر ڈیم بنے ہوتے تو سیلاب آنے پر بھی دو تین سال تک لوگوں کا نقصان نہ ہوتا، ہمیں نئی ڈرین کا بھی بندوبست کرنا پڑے گا جو زیادہ پانی کی نکاسی میں مددگار ثابت ہو گا۔
اعلان کردہ پیسے جمع کروائیں، عمران خان کی اپیل
دوسری طرف سماجی رابطے کی وی سائٹ ٹویٹر پر انہوں نے لکھا کہ میری ٹیلی تھون کےجواب میں .2.3ارب عطیہ کرنے پر میں ملک اور بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کا مشکور ہوں۔ وہ لوگ جنہیں اپنےاعلان کے مطابق عطیات جمع کروانے ہیں وہ ازراہِ کرم جمع کروائیں۔ میری ٹیم ان سمندرپار پاکستانیوں کی مدد کیلئے کام کر رہی ہےجوبڑی رقوم کی ترسیل کیلئے(c)501 3کےاستثنیٰ کےمنتظرہیں