اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے فیصلے اور اقدامات کرنے کا وقت اب ہے، ماحولیاتی تبدیلی دنیا میں نیا معمول بن چکی اور اس کی کوئی سرحدیں نہیں، تمام ممالک کو اپنی ہوا کو صاف کرنے کیلئے مربوط اور اجتماعی عالمی کوششیں کرنی چاہئیں، پاکستان صاف ستھرے اور صحت مند مستقبل میں سرمایہ کاری کرنے کیلئے تمام ممالک کے ساتھ کام کرنے کا خواہاں ہے ۔
انٹرنیشنل کلین ایئر ڈے کے موقع پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ آج پاکستان دنیا بھر کی ماحولیاتی ہنگامی صورتحال کی صف اول میں کھڑا ہے، ہوا کا معیار اور فضائی آلودگی ان اہم ماحولیاتی مسائل میں سے ایک ہے۔ ہمارے شہروں اور دیہات کو ہوا کی آلودگی کا سامنا ہے، پاکستان اس وقت آب و ہوا کی تباہ کاریوں سے گزر رہا ہے۔ عالمی سطح پر گرین ہائوس گیسز کے اخراج میں 1 فیصد سے بھی کم حصہ ڈالنے کے باوجود ہم فضائی آلودگی کو بہتر بنانے اور اخراج کو کم کرنے کیلئے پرعزم ہیں، ہم ماحولیاتی آفات کے ایک تباہ کن سال سے گزر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ وزارت ماحولیاتی تبدیلی پاکستان کلین ایئر پروگرام کے ذریعے فضائی آلودگی کے خلاف ترجیحی بنیادوں پر لڑنے میں مصروف ہے، پروگرام کا مقصد آلودگی پھیلانے والے اہم شعبوں بشمول صنعتوں، ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کی سرگرمیوں اور اقدامات کو مربوط کرنا ہے، وزارت ماحولیاتی تبدیلی گیسز اخراج کو کم کرنے کیلئے مختلف شعبوں کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے یہ ایک فیصلہ کن دہائی ہے، ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے فیصلے اور اقدامات کرنے کا وقت اب ہے، 2050 نہیں، ماحولیاتی تبدیلی دنیا میں نیا معمول بن چکی ہے، اس کی کوئی سرحدیں نہیں، ایک ملک پر ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات دوسرے ممالک پر بھی پڑیں گے۔
شیری رحمان نے کہا کہ تمام ممالک کو اپنی ہوا کو صاف کرنے کیلئے مربوط اور اجتماعی عالمی کوششیں کرنی چاہئے، پاکستان ایک صاف ستھرے اور صحت مند مستقبل میں سرمایہ کاری کرنے کیلئے تمام ممالک کے ساتھ کام کرنے کا خواہاں ہے ۔