ملک پر امپورٹڈ حکومت مسلط کرنے والوں کا مقابلہ کروں گا: عمران خان

Published On 07 September,2022 05:41 pm

چشتیاں: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ لوگوں کو خرید کر ہماری حکومت گرائی گئی، ملک پر امپورٹڈ حکومت کو مسلط کیا گیا جو بھی ان کے پیچھے ہیں اور جب تک زندگی ہے مقابلہ کروں گا۔

چشتیاں میں وکلاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین کا کہنا تھا کہ مدینہ کی ریاست تاریخ کا سب سے بڑا انقلاب تھا،نوجوان مدینے کی ریاست کا مطالعہ کریں، ملک میں قانون، انصاف نہیں بڑے، بڑے مجرم اقتدارمیں بیٹھے ہیں،جب تک مجرم اوپر بیٹھے ہیں ملک کیسے بدلے گا،ہمیں اپنے حالات کو خود بدلنا ہو گا، جو لوگ پیسے لیکر یا خوف کی وجہ سے ضمیر بیچتے ہیں میری نظرمیں یہ شرک ہے، ہمیں اپنے نبی ﷺ کے بتائے ہوئے راستے پرچلنا چاہیے،مدینہ کی ریاست والے نبی ﷺ کی سنت کے مطابق چلے،مدینہ کی ریاست نے پوری دنیا پرامامت کی،افسوس سے کہتا ہوں ہم مدینہ کی ریاست کے اصولوں پرنہیں چل رہے۔ 

انہوں نے کہا کہ 30 سال ملک لوٹنے والے بیرونی سازش کے تحت چور دروازے سے اقتدارمیں آئے، نواز شریف سزا یافتہ اور عدالتی مفرور ہیں، زرداری کی کرپشن پر عالمی سطح پر کتابیں لکھی گئیں، کیا یہ چور ہمارے مستقبل کا فیصلہ کریں گے اور ہم چپ کر کے بیٹھ جائیں، شہباز گل پر جیل میں ٹارچر کیا گیا، میں نے کہا جس نے شہباز گل پر ٹارچر کیا ان کو کٹہرے میں لائیں، میرے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ درج کردیا گیا،ہم ملک میں قانون کی بالادستی چاہتے ہیں، قانون کی بالادستی کے لیے وکلا کا بھی امتحان ہے، اللہ نے انسان کودنیا میں انصاف کے لیے بھیجا ہے،یہ پاکستان کے لیے فیصلہ کن وقت ہے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دوراستے ہوتے ہیں ایک راہ حق، دوسرا تباہی کا ہوتا ہے، لوگوں کو خرید کر ان لوگوں نے ہماری حکومت گرائی ملک پر امپورٹڈ حکومت کو مسلط کیا گیا جو بھی ان کے پیچھے ہیں اور جب تک زندگی ہے مقابلہ کروں گا، آزاد عدلیہ کی بحالی کے لیے جیل کاٹی، یہ مجھے جیل میں ڈالنا چاہتے ہیں یہ چھوٹی چیز جان بھی دینے کو تیارہوں، باہرکی ڈکٹٹیشن سے ہم نے آزاد ہونا ہے، جس ملک میں طاقتور اور غریب کے لیے یکساں قانون نہ ہو تباہ ہو جاتے ہیں، ڈیزل بھی ان کے ساتھ شامل ہے، چارماہ پہلے ملک ترقی کر رہا تھا ، اب تباہ ہورہا ہے کون ذمہ دارہے؟ اب یہ کوشش کررہے ہیں کہ کسی نہ کسی طریقے سے مجھے ڈس کوالیفائی کیا جائے، چشتیاں کے وکلا کوکہتا ہوں میری کال کا انتظارکریں۔

Advertisement