پشاور: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وہ لوگ ہیں جو کہہ رہے ہیں میں فوج کے خلاف ہوں، فوج بھی اور ملک بھی میرا ہے، فوج مضبوط ہو گی تو ہم کسی کے سامنے نہیں جھکیں گے، ہم مضبوط فوج کی وجہ سے بچے ہوئے ہیں، ہم اس ملک کے اداروں کو مضبوط کریں گے، اگر ہم فوج پر تنقید کرتے ہیں تو اس کی بہتری کے لیے تعمیری تنقید کرتے ہیں۔ مخالفین کی کوشش ہے سب سے بڑی جماعت کو فوج، عدلیہ کے ساتھ لڑایا جائے، ان کا پروپیگنڈا سیل پروپیگنڈا کر رہا ہے۔
پشاور میں پاکستان تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ جب بیرونی سازش کے تحت حکومت کوگرایا تو پہلا جلسہ پشاورمیں کیا، پشاور والوں نے کبھی مجھے مایوس نہیں کیا، سندھ،بلوچستان، ڈی جی خان، راجن پور، ڈیرہ اسماعیل خان سیلاب سے متاثر ہوئے، اللہ نے ہمیں بہت بڑے امتحان میں ڈالا ہے، سندھ کے لوگ بڑی مشکلوں میں ہیں، میرے خلاف ایک بڑا منظم پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے۔ نوجوانوں کو حقیقی آزادی اور کلمے کا مطلب سمجھانا چاہتا ہوں،ہم زنجیروں کی وجہ سے اوپر پرواز نہیں کر پا رہے، نبی ﷺ کی سنت پر چلتے ہوئے قوم کو جگانا چاہتا ہوں تاکہ یہ زنجیریں ٹوٹ جائیں،چوروں کا ٹولہ پروپیگنڈہ کر رہا ہے،امریکی سازش کے تحت چوروں کے ٹولے کومسلط کیا گیا، چوروں کے ٹولے کو پاکستان کو نیچے لیجانے کے لیے مسلط کیا گیا، ہم پاکستان کوعلامہ اقبالؒ کے خواب جیسا عظیم ملک بنانا چاہتے ہیں، ہم دنیا بھرمیں سبز پاسپورٹ کی عزت کرانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چوروں کے ہوتے ہوئے سبز پاسپورٹ کی عزت نہیں ہو سکتی، آج کے جلسے میں آپ کی تربیت بھی ہو گی، جلسے میں بہت ساری ویڈیو بھی دکھانی ہیں، ہم پاکستان کی عزت کرانا چاہتے ہیں، امپورٹڈ کرائم منسٹر کو کیا اپنا وزیراعظم مانتے ہو؟ اگر شہباز شریف غیرت مند وزیراعظم ہوتا تو چوری کیا ہوا اپنا پیسہ ملک لاتے۔ چوروں کے ٹولے کو پتا چل گیا مجھے شکست نہیں دے سکتے، تھری اسٹوجزکوپتا ہے جب بھی الیکشن ہوا شکست ہوگی، اب یہ مجھے کسی طرح ڈس کوالیفائی کرنے کے لیے سازشیں کر رہے ہیں۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ مجھے دہشت گرد بنا دیا گیا ہے، ان کا حال ایسا ہے جب کوئی ٹیم ہارنے لگے تو وکٹیں ہی اٹھا لیتے ہیں، پہلے کوشش ہے عمران خان کو نا اہل کروایا جائے، دوسری ان کی کوشش سب سے بڑی جماعت کو فوج، عدلیہ کے ساتھ لڑایا جائے، ان کا پروپیگنڈا سیل پروپیگنڈا کر رہا ہے۔
عمران خان نے اپنی بات پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ میں نے پرسوں کہا تھا آرمی چیف کی سلیکشن میرٹ پر ہونی چاہیے، مجھے بتاؤ جو خیر خواہ ہوتا ہے وہ یہی کہے گا میرٹ پر سلیکشن کرو، اس میں کیا غلط بات تھی؟ میں نے کہا تھا نوازشریف، زرداری دو ڈاکوہے ان کو پاکستان کا آرمی چیف سلیکٹ نہیں کرنا چاہیے، نواز شریف مفرور ہیں، ان کی اربوں کی پراپرٹی پکڑی گئی، کیا ایک چور، بھگوڑے، مفرور کو پاکستان کا آرمی چیف سلیکٹ کرنا چاہیے؟
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ڈان لیکس میں فوج کے آرمی چیف کیخلاف پروپیگنڈا کیا گیا، نوازشریف چھپ کر بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی سے ملاقات کرتا ہے، نوازشریف اور ن لیگ نے فوج کا ساتھ دینے کے بجائے اپنے آپ کوعلیحدہ کر لیا تھا، زرداری اپنے دور میں امریکا سے کہتا تھا ہمیں فوج سے بچاؤ، کیا یہ دو چور آرمی چیف کی تعیناتی کا فیصلہ کریں گے، ہم ان کویہ حق نہیں دیں گے، جن کے پیسے باہرپڑے ہیں کیا ان کوپاکستان کا آرمی چیف لگانا چاہیے؟
عمران خان نے نواز شریف، مریم نواز، مولانا فضل الرحمان، آصف زرداری، ایاز صادق، خرم دستگیر، جاوید لطیف کے افواج پاکستان اور عدلیہ کے خلاف بیانات کے ویڈیوکلپ چلا کر بتایا کہ یہ وہ لوگ ہیں جو مجھے کہہ رہے ہیں میں فوج کے خلاف ہوں، فوج بھی اور ملک بھی میرا ہے، فوج مضبوط ہو گی تو ہم کسی کے سامنے نہیں جھکیں گے، ہم مضبوط فوج کی وجہ سے بچے ہوئے ہیں، ہم اس ملک کے اداروں کو مضبوط کریں گے، اگر ہم فوج پر تنقید کرتے ہیں تو اس کی بہتری کے لیے تعمیری تنقید کرتے ہیں، مخالفین پروپیگنڈے اس لیے کر رہے ہیں کسی طرح تحریک انصاف اور فوج میں لڑائی ہو جائے، مہنگائی، معیشت ان کا مسئلہ نہیں تھا، انہوں نے اقتدارمیں آکر1100ارب معاف کرایا۔
پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ 6 ستمبر کا دن مجھے آج بھی یاد ہے، 6 ستمبر کو ساری قوم اپنی فوج کے ساتھ کھڑی تھی۔26سال پہلے سیاست شروع کی تو آزاد عدلیہ کے لیے میں کھڑا ہوا، واحد سیاست دان تھا جو آزاد عدلیہ کے لیے جیل میں گیا، ہماری حکومت نے ججز کے لیے جوڈیشل کمپلکس بنایا، ہم نے ہمیشہ عدلیہ کی عزت کی ہے، مسلم لیگ ن کے لوگ سوشل میڈیا پر اسلام آباد کے چیف جسٹس کو نشانہ بنا رہے ہیں، میں کبھی اپنے کسی ورکرز کو عدلیہ کے خلاف بیان دینے کا نہیں کہا، عدلیہ، لوئر کورٹس کی عزت کرتا ہوں، مجسٹریٹ صاحبہ کے خلاف اگرسخت زبان استعمال کی تو اس کی وجہ شہباز گل پر تشدد تھا، شہباز گل کو حوالات میں ننگا کر کے تشدد کیا گیا، میرا مطلب جج صاحبہ کو دھکمی دینا نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف اور اداروں کو لڑانے کی سازش کی جارہی ہے، قوم سب سمجھ گئی ہے، چوروں کا ٹولہ مجھے دیوار سے لگانے کی کوشش کر رہا ہے، سب سن لو جتنا مجھے دیوار سے لگاؤ گے اتنا ہی میں لڑوں گا،7ماہ سے میں عوام کوحقیقی آزادی کے لیے تیار کر رہا ہوں، پاکستانیوں جب کال دوں توآپ نے میرے ساتھ نکلنا ہے۔ اکنامک سروے کے مطابق 17 سال بعد پہلی دفعہ معیشت ترقی کر رہی تھی، آج عالمی ادارے کہہ رہے ہیں کہ معیشت سکڑ رہی ہے، آج ملک میں فیکٹریاں بند ہیں، بجلی اور ڈیزل (فضل الرحمان) کی قیمت مہنگی ہوگئی ہے، پاکستان کی تاریخ میں اتنی مہنگی بجلی نہیں تھی، ہمارے دور میں 18 روپے اور آج 50 روپے یونٹ تک بجلی پہنچ گئی، سندھ، بلوچستان میں گندم کی قیمت مسلسل بڑھ رہی ہے، ہمارے دورمیں عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں زیادہ تھیں، عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں، آج بجلی، پٹرول سمیت سب کچھ مہنگا ہو گیا ہے، آئی ایم ایف کے مطابق معاشی حالات مزید خراب ہوں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ آج ہم نہیں عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کہہ رہا ہے پاکستان سری لنکا کی طرف جا رہا ہے، سوال یہ ہے وہ کون غدار تھے جنہوں نے بیرونی سازش کا حصہ بن کر حکومت گرائی اور چوروں کو لیکرآئے، نوازشریف کی بیٹی آج کل پاکستان کی ملکہ بنی ہوئی ہیں، مریم نواز کو وزیراعظم جتنا پروٹو کول دیا جا رہا ہے، مریم نواز کا سب سے بڑا مسئلہ کبھی سچ نہیں بول سکتیں، مریم کہتی تھی لندن تو دور پاکستان میں بھی کوئی پراپرٹی نہیں، لندن کے مہنگے فلیٹس کی مالکہ مریم بی بی ہیں۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ مریم بی بی کو نہیں پتا تھا کہ پاناما انکشافات ہو جائیں گے، شریف خاندان کی جائیدادوں کا پاناما میں انکشاف ہوا، پاناما انکشاف کے بعد حسین نواز نے لندن فلیٹس کو تسلیم کیا، لندن کے فلیٹس انہوں نے چھپائے ہوئے تھے، میں آپ کا کپتان اور آپ میری ٹیم ہے، یہ ورلڈکپ ہم نے حقیقی آزادی کے لیے جیتنا ہے، غلام ملکوں کی کبھی اونچی پرواز نہیں ہو سکتی، امریکا کے ساتھ دوستی چاہتے ہیں لیکن کسی صورت غلامی نہیں کریں گے، ہم نہیں چاہتے ہماری سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال ہو، بھارت سے بھی اچھی دوستی کریں گے لیکن پہلے کشمیریوں کو ان کا حق دو، کسی صورت اپنی آزادی پرسمجھوتہ نہیں کریں گے۔سب نے تیاررہنا ہے اسلام آباد کی کال دوں گا،وہ کال اس ملک میں چوروں سے آزادی کی ہوگی۔