اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر صحت عبد القادر پٹیل نے ادویات کے خام مال کی رجسٹریشن اور قیمتوں کے تعین کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مارکیٹ میں پیراسیٹا مول کی کوئی قلت نہیں، اس حوالے سے افواہیں پھیلانے سے گریز کیا جائے، ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیلئے دبائو ڈالا جا رہا ہے ، کسی قسم کے دبائو کو قبول نہیں کروں گا، پی ٹی آئی کے دور میں 570ادویات کی قیمتوں میں 179فیصد تک کا اضافہ ہوا، عامر کیانی کیخلاف قیمتوں میں اضافے کا کیس نیب میں ہے ،ملک بھر میں جعلی ادویات بنانے والوں کیخلاف کریک ڈائون کا آغاز کر دیا ہے ۔
ڈریپ میں سی ای او ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی عاصم رئوف کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت ایک مشکل ترین صورتحال سے گزر رہا ہے، بدقسمتی سے کچھ سیاسی ساتھی سیلاب متاثرین کی مدد کرنے کی بجائے ایک برینڈ کی مارکیٹنگ میں لگے ہوئے ہیں،ایک سیاسی جماعت کے رہنما الٹے سیدھے بیانات دے رہے ہیں ، حالانکہ عمران خان کے دور میں روز ادویات کی قیمتیں بڑھتی تھیں ، پی ٹی آئی کے دور میں ادویات کی قیمتوں میں 179فیصد اضافہ ہوا، 570سے زائد ادویات غریب کی پہنچ سے دور کر دی گئیں۔
وزیر صحت نے کہا کہ مارکیٹ میں پیرا سیٹا مول کی کوئی قلت نہیں ، اس حوالے سے افواہیں پھیلانے سے گریز کیا جائے ،پیرا سیٹا مول کی 100سے زائد میڈیسن رجسٹرڈ ہیں ،برینڈ نام کی میڈیسن نہ ملنے پر قلت کا دعویٰ کرنا درست نہیں ، ایسی افواہوں پر لوگ ان ادویات کو ذخیرہ کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ میں ایک سیاسی کارکن ہوں، غریب کا درد رکھتا ہوں ، ادویات کی قیمتوں میں اضافے کیلئے دبائو ڈالا جا رہا ہے ، کسی قسم کے دبائو کو قبول نہیں کروں گا، ہمیں سیلاب کی صورتحال میں عوام کا احساس کرنا اور انکا ساتھ دینا ہو گا۔
عبد القادر پٹیل نے کہا کہ ملک میں پہلی مرتبہ ادویات کے خام مال کی رجسٹریشن اور پرائسنگ کرنے جا رہے ہیں ،جس کے نتیجے میں خام مال درآمد کرنے والے اپنی مرضی کا ریٹ نہیں لگا سکیں گے۔ عمران خان جس طرح کی بونگیاں مارتے اور الٹے سیدھے بیانات دیتے ہیں ،انکی تقریریں سننے سے بھی سر درد بڑھ جاتا ہے ،اس وجہ سے بھی سر درد کی میڈیسن کی تھوڑی بہت قلت ہو سکتی ہے ،پیرا سیٹا مول کو ایمرجنسی میں رجسٹر کرنے کو بھی تیار ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں جعلی ادویات بنانے والوں کیخلاف کریک ڈائون کا آغاز کر دیا ہے، اس حوالے سے ایک دو روز میں میڈیا سے رپورٹ شیئر ہونا شروع ہو جائے گی،کوشش کر رہے ہیں کہ برینڈز کی بالا دستی کو ختم کر کے جنیرک ادویات کو فروغ دیا جائے ، ڈرگ انسپکٹرز روزانہ کی بنیاد پر اپنی کارروائیوں کی رپورٹ ہیڈ آفس میں جمع کرائیں گے۔