ٹھٹھہ (دنیا نیوز) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے شیڈول سے ہٹ کر سیلاب سے متاثرہ علاقے ٹھٹھہ کا دورہ کیا، سید مراد علی شاہ کو اچانک دیکھ کر افسران کی دوڑیں لگ گئیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ برسات اور سیلاب کی تباہ کاریوں کا جائیزہ لینے ٹھٹھہ پہنچے، شیڈول کے مطابق ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ میں بریفنگ کے بعد ٹینٹ سٹی کا دورہ تھا مگر مکلی پہنچ کر اچانک تحصیل گھوڑاباری کے امدادی کیمپوں، اور صحت کے مراکز کا سرپرائز دورہ کیا۔
سید مراد علی شاہ ور کے قریب ایک امدادی کیمپ میں پہنچے اور لوگوں سے گھل مل کر معلومات حاصل کیں اور ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ کو ضروری ہدائیت جاری کیں انہوں نے گیل موری کے ھیلت یونٹ کا دورہ کیا جہاں عملے سے بیماریوں کی تفصیل پوچھی اور محکمہ صحت کے افسران کو ضروری ہدایت جاری کیں۔
اس کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ گیل موری کے بند پر پناہ لینے والے متاثرین سے ملاقات کرنے پہنچے اور متاثرین کی شکائیت سنی ایک بزرگ کے بلڈ پریشر کی شکائت پر اس کا اور اپنا بلڈ پریشر چیک کرایا اس موقع پر مڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ متاثرین کے زریعے امدادی کیمپوں میں پانچ اموات کا زکر سنا ہے جس پر محکمہ صحت سے سختی سے پوچھ گچھ کی ہے اور صوبائی وزیر کو لکھا ہے۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ دریا میں پانی کی سطح تیزی سے گر رہی ہے اور آئندہ دو دن میں پانی کی سطح نارمل ہوجائے گی، متاثرین کی تعداد زیادہ ہونے سے خیمے کم پڑ گئے ہیں جس کے لئے وفاقی حکومت سے ساتھ مزید خیمیں منگانے اور دیگر سہولیات فراہم کررہے ہیں جس کے بعد متاثرین کی واپسی کاعمل شروع کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ متاثرین کی شکایات جائز ہے مگر یہ بھی نہیں کی ان کو کچھ نہیں ملا ان کو بہت کچھ دیا گیا ہے، سندھ کے چوبیس ضلع متاثر ہوئے ہیں جن کو پی ڈی ایم اور صوبائی حکومت مدد کرنے کے لئے قدم اٹھا رہی ہے اور دوسرے ممالک کی مدد سے مزید کیمپ تقسیم کئے گئے ہیں۔