لاہور: (ویب ڈیسک) چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) سجاد غنی نے زیر تعمیر داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کا دورہ کیا۔ منصوبہ دریائے سندھ پر داسو ٹاؤن سے بالائی جانب خیبر پختونخوا کے ضلع اپر کوہستان میں تعمیر کیا جارہا ہے۔
اپنے دورے میں چیئرمین واپڈا نے پراجیکٹ کی مختلف سائٹس پر تعمیراتی کام کا معائنہ کیا۔ اِن سائٹس میں ڈائی ورشن ٹنلز، رسائی کے لئے مرکزی ٹنل، پاور ہاؤس، دائیں کنارے پر واقع سڑک، واپڈا کالونی اور کنٹریکٹر کیمپ شامل ہیں۔
کمشنر ہزارہ ڈویژن اور ممبر (واٹر) واپڈا اِس دورے میں اُن کے ہمراہ تھے۔ داسو پراجیکٹ کی انتظامیہ، کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹرز کے نمائندے بھی اِس موقع پر موجود تھے۔
پراجیکٹ انتظامیہ نے چیئرمین واپڈا کو پراجیکٹ پر سیلاب سے قبل اور بعد کی صورتحال پر بریفنگ دی۔ بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ حالیہ سیلاب کے بعد پراجیکٹ کی 9 سائٹس پر تعمیراتی کام بحال کر دیا گیا ہے اور اِس بات کی بھر پور کوشش کی جارہی ہے کہ اپریل 2023ء میں پراجیکٹ کا ڈائی ورشن سسٹم مکمل کر لیا جائے، تاکہ مین ڈیم پر تعمیراتی کام شروع کیا جاسکے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ پراجیکٹ سے ممکنہ طور پر نومبر2026 ء میں بجلی کی پیداوار شروع ہوجائے گی۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ 4ہزار 320 میگاواٹ کا داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ دو مراحل میں مکمل کیا جائے گا۔اِس وقت واپڈا داسو پراجیکٹ کے پہلے مرحلے پر کام کر رہا ہے۔ پہلے مرحلے کی پیداواری صلاحیت 2ہزار 160میگاواٹ ہے اور یہ سالانہ 12ارب یونٹ کم لاگت اور ماحول دوست بجلی پیدا کرے گا۔ جبکہ دوسرے مرحلے کی تکمیل پر مزید9 ارب یونٹ سالانہ سستی پن بجلی حاصل ہوگی۔
دونوں مرحلوں کی تکمیل پر، داسو نیشنل گرڈ کو سب سے زیادہ یعنی 21ارب یونٹ پن بجلی مہیا کرنے والا پراجیکٹ بن جائے گا۔مقامی لوگوں کی معاشرتی ترقی،متاثرین کی آباد کاری اور ماحولیاتی مسائل حل کرنے کے لئے پراجیکٹ ایریامیں مختلف ترقیاتی سکیموں پر 17ارب 34کروڑ روپے خرچ کئے جارہے ہیں۔
داسو پراجیکٹ پر اِس وقت3ہزار 722 افراد کام کررہے، ہیں جن میں سے ایک ہزار945 مقامی افراد ہیں۔ پراجیکٹ پر تعمیراتی سرگرمیاں بڑھنے سے ملازمتوں کی تعداد تقریباً 8 ہزار تک پہنچ جائے گی۔