اسلام آباد: (دنیا نیوز) صدر ڈاکٹر عارف علوی نے حکومت، عوامی نمائندوں، اور دیگر اسٹیک ہولڈرز پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیلاب زدگان کو ریلیف فراہم کرنے، ذریعہ معاش کی بحالی اور سیلاب میں ان کے مکانات اور متاثرہ علاقوں میں انفراسٹرکچر کی تعمیر نو کی کوششوں میں باہمی تعاون کو فروغ دیں۔
صدر مملکت نے یہ بات اسلامک ریلیف یو ایس اے کے صدر محمد انور خان، اسلامک ریلیف پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر آصف علی شیرازی اور اسلامک ریلیف پاکستان کے ایڈوکیسی سپیشلسٹ رضا حسین قاضی سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔
صدر نے اسلامک ریلیف انٹرنیشنل کی طرف سے پاکستان میں بیوائوں کو ہنر کی تربیت کے ذریعے بااختیار بنانے، سٹریٹ چلڈرن کی تعلیم اور غریب لوگوں میں ہنرمندی کو فروغ دینے کے پروگرام کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ اسلامک ریلیف انٹرنیشنل جسمانی اور آن لائن تعلیمی طریقوں کے ذریعے نوجوانوں کو مارکیٹ کی بنیاد پر مہارت حاصل کرنے اور معقول روزی کمانے کے قابل بنانے کے لیے ڈیجیٹل ہنر فراہم کرنے کا پروگرام بھی شروع کر سکتا ہے۔
انہوں نے یہ تجویز بھی پیش کی کہ مساجد میں فجر سے ظہر کے دوران سٹریٹ چلڈرن اور سکول سے باہر بچوں کو تعلیم فراہم کرنے کے لیے پیش اماموں کی اساتذہ کے طور پر خدمات حاصل کرنے کے لیے مناسب تربیت اور تعلیم فراہم کرنے پر غور کیا جاسکتا ہے۔
عارف علوی نے مسلم اور غیر مسلم دونوں ممالک میں مصیبت زدہ معاشروں میں فلاحی اور فلاحی کاموں کے لیے اسلامک ریلیف انٹرنیشنل کی تعریف کی، جو ان کے بقول مسلمانوں کے تشخص کو بہتر بنائے گا اور اسلام کی آفاقی اقدار کو پھیلانے میں معاون ثابت ہوگا۔
صدر نے معاشرے میں روزگار، تعلیم کے مواقع پیدا کرنے، صحت اور غذائیت کی فراہمی، پانی کے وسائل کو بہتر بنانے، صفائی ستھرائی اور کمیونٹیز کو قدرتی اور انسان ساختہ آفات اور موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات سے نمٹنے کی تیاری میں مدد کرنے کے لیے اسلامک ریلیف پاکستان کے کام کو بھی سراہا۔
انہوں نے اسلامک ریلیف انٹرنیشنل اور اسلامک ریلیف پاکستان کی جانب سے سیلاب متاثرین کو پناہ گاہ، پانی، خوراک، نقد گرانٹس اور حفظان صحت کی اشیاء فراہم کرنے کے لیے کیے گئے فلاحی کاموں کو سراہا۔
انہوں نے حکومت پاکستان اور اسلامک ریلیف انٹرنیشنل اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے درمیان بہتر ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا تاکہ پاکستان بھر میں سیلاب سے متاثرہ لوگوں تک ان کی پہنچ کو بڑھایا جا سکے تاکہ ان کی جلد اور طویل مدتی بحالی کو یقینی بنایا جا سکے۔ اسلامک ریلیف یو ایس اے کے صدر محمد انور خان نے صدر مملکت کو بتایا کہ اسلامک ریلیف انٹرنیشنل 1992 سے پاکستان سمیت 44 ممالک میں پسماندہ طبقات کی مدد کے لیے کام کر رہی ہے۔
اسلامک ریلیف پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر آصف علی شیرازی نے صدر پاکستان کو تنظیم کے فلاحی کاموں پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اسلامک ریلیف پاکستان نے خیبرپختونخوا، آزاد کشمیر، سندھ اور بلوچستان میں غذائی تحفظ اور پائیدار معاش، تعلیم، صحت اور غذائیت، بچوں اور خواتین کی ترقی اور آبی وسائل کے انتظام کے شعبوں میں 341 منصوبوں پر کام کیا ہے جس متعلقہ کمیونٹیز کو اپنی صلاحیتوں کو بڑھانے میں مدد ملی ہے ۔