سوال یہ ہے انقلاب الیکشن کے ذریعے آئیگا یا پھر خونریزی ہو گی، عمران خان

Published On 31 October,2022 04:13 pm

کامونکی، لاہور: (دنیا نیوز، ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اللہ سے دعا کرتا ہوں اگر میری موت لکھی ہے تو مجھے ارشد شریف والی موت دے گیدڑ والی موت نہ دے۔ کبھی بھی ملکی اسٹیبلشمنٹ عوام کے خلاف کھڑی نہیں ہوتی کیونکہ عوام اور فوج مل کر ملک کو مضبوط کرتے ہیں۔ میں 6 ماہ سے ملک میں آنے والے انقلاب کا گواہ ہوں۔ سوال صرف یہ ہے کہ آیا یہ الیکشن کے ذریعے آئے گا یا پھر اس کے لیے خونریزی ہوگی۔

 گوجرانوالہ کی تحصیل کامونکی میں پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ ساری قوم عدلیہ کی طرف دیکھ رہی ہے، چیف جسٹس اعظم سواتی کے ساتھ ساتھ شہباز گل کا بھی کیس سنیں، جو صحافی ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں ان کو دھمکیاں دی جاتی ہیں۔

عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر پر دس ارب ہرجانے کا دعویٰ دائر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر سے بڑا دو نمبر آدمی کبھی الیکشن کمیشن میں نہیں بیٹھا، تم شریف خاندان کے گھر کے نوکر ہو، الیکشن کمیشن نے مجھے نااہل قرار دیا، میری دیانت داری پر سوال اٹھایا، اسلام آباد ہائیکورٹ نے آج میری نااہلی ختم کر دی۔ سب کو نظر آ رہا ہے انقلاب کتنی تیزی سےاسلام آباد کی طرف بڑھ رہا ہے، شہباز شریف میں پیغام ان کو دے رہا ہوں جنہوں نے تمہیں اجازت دی اوپر بیٹھنے کے لیے، جو بھی چوروں کے ساتھ ملے گا وہ ان کے ساتھ رنگا جائے گا۔

پی ٹی آئی چیئر مین نے کہا کہ عوام اور فوج مل کر ملک کو مضبوط کرتے ہیں، جنہوں نے چوروں کو ہم ہر مسلط کیا، جن کے پاس اختیار ہے، دیکھ لیں آج قوم کہاں کھڑی ہے، اسٹیبشلمنٹ اپنے ملک کی قوم کیخلاف کھڑی نہیں ہوتی، آپ نے ان چوروں شریف اور زرداری خاندانوں کو ڈرائی کلین کرکے ہم پر مسلط کردیا، بند کمروں میں فیصلہ کرتے ہیں، پہلے فیصلہ کیا یہ چور ہیں پھر پاک کر دیا پھر کہا چور ہیں پھر پاک کر دیا تاکہ قوم دوبارہ ان کے پیچھے لگ جائے، خدا کے واسطے ہمیں جانور نہ سمجھو ،ہم بھیڑ بکریاں نہیں ہم انسان ہیں۔ اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ اگر میری موت لکھی ہے تو مجھے ارشد شریف والی موت دے گیدڑ والی موت نہ دے۔ کبھی بھی ملکی اسٹیبلشمنٹ عوام کے خلاف کھڑی نہیں ہوتی کیونکہ عوام اور فوج مل کر ملک کو مضبوط کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کبھی بھی ملکی اسٹیبلشمنٹ عوام کے خلاف کھڑی نہیں ہوتی کیونکہ عوام اور فوج مل کر ملک کو مضبوط کرتے ہیں، آپ ان چوروں کے ساتھ نہ کھڑے ہوں جو ان کے ساتھ ملے گا وہ انہی کے ساتھ رنگا جائے گا۔ اللہ نے تمہیں نیوٹرل ہونے کی اجازت نہیں دی، چوروں کے ساتھ کھڑے ہو کر ذلیل ہو یا حق اور سچ کے ساتھ کھڑے ہو، خدا کے واسطے پاکستانی قوم کو گائے بھینسے نہ سمجھو، ہم بھیڑ بکریاں نہیں ہیں۔ ہم ایک دن میں زیادہ سے زیادہ 10 سے 12 کلومیٹر کا سفر طے کریں گے۔

عمران خان نے کہا انھیں شوکت خانم کینسر ہسپتال کے لیے نو ارب ہو جاتا ہے۔ نمل یونیورسٹی کے لیے میرے نام پر پیسہ جمع ہوتا ہے۔ القادر یونیورسٹی میں سو فیصد بچے مفت تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق پشاور کی شوکت خانم کینسر ہسپتال میں 75 فیصد مریضوں کا مفت علاج ہوتا ہے جبکہ اب کراچی میں بھی شوکت خانم کینسر ہسپتال بننے جا رہی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ اگر ان پر کوئی غیرقانونی چیز ثابت ہو گئی تو وہ عدالت کے فیصلے سے پہلے مستعفی ہو جائیں گے۔ ضمنی انتخابات میں عوام نے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ ان کے مطابق وہ آٹھ میں سے سات نشستوں پر کامیاب ہوئے ہیں جو کہ ایک عالمی ریکارڈ ہے۔ میں اب ان سے مخاطب ہوں جو اس (حکومت) کو لے کر آئے ہیں کہ بند کمروں میں جو فیصلے کرتے ہیں عوام ان کے ساتھ نہیں کھڑی ہے۔ ان کے مطابق عوام ان سے نفرت کرتے ہیں۔ امپورٹڈ حکومت کو مسلط کرنے والو قوم کی آواز سن لو۔‘ انھوں نے کہا کہ ’بند کمرے میں فیصلہ کرکے چوروں کو این آر او دے دیا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ عوام کیخلاف کبھی اسٹیبلشمنٹ کھڑی نہیں ہوتی۔ بند کمرے میں فیصلے کرنے والو سن لو پاکستانی قوم بھیڑ بکریاں نہیں۔ قوم کی آواز سن لو، سن لو قوم کدھر کھڑی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ ’جو بھی ان کے ساتھ ملے گا، وہ انھی کے ساتھ رنگا جائے گا۔ لوگ ان سے نفرت کرتے ہیں۔

اس سے قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں انہوں لکھا کہ جی ٹی روڈ پر ہمارے مارچ کے ہمراہ عوام کا سمندر میرے ساتھ ہے، میں 6 ماہ سے ملک میں آنے والے انقلاب کا گواہ ہوں۔ سوال صرف یہ ہے کہ آیا یہ بیلٹ باکس کےذریعے نرم ہوگا یا خونریزی کے ذریعے تباہ کن؟

Advertisement