مذاکرات کیلئے ہمارے دروازے جمہوریت پسند قوتوں کیلئے کھلے ہیں: عمران خان

Published On 08 November,2022 05:33 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملکی مستقبل کیلئے تحریک انصاف کے دروازے تمام جمہوریت پسند قوتوں کے لیے کھلے ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین کا کہنا تھا کہ وزیر آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ پر ہونے والے حملے کی مضحکہ خیز ایف آئی آر کے معاملے پر میرے وکیل اپنا موقف دیں گے۔ میں نے ساری زندگی ملک کو ایک خوشحال فلاحی ریاست کے طور پر دیکھنے کا خواب دیکھا اور میری پوری جدوجہد اس خواب کو قوم کے لیے حقیقت بنانے کے لیے رہی ہے۔ انصاف، آزادی اور قومی خودمختاری کے میرے پیغام کی حمایت میں آج قوم بیدار ہو چکی ہے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جب ہم اپنے مقصد کے اتنے قریب ہوں تو کوئی خوف یا موت کا خطرہ میری جدوجہد کو نہیں روک سکتا۔ ہمارا پُر امن احتجاج اور مذاکرات صرف پاکستان کی حقیقی آزادی کے لیے ہیں۔ پاکستان کے مستقبل کے لیے تحریک انصاف کے دروازے تمام جمہوریت پسند قوتوں کے لیے کھلے ہیں وہ انصاف، قانون کی حکمرانی اور غیر ملکی غلامی سے آزادی کے لیے ہماری جدوجہد میں شامل ہوں۔

اسلام آباد کے سوا تمام شہروں میں احتجاج ختم کرنے کا اعلان

دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین نے اسلام آباد کے سوا باقی شہروں میں احتجاج ختم کرنے کی ہدایت کر دی۔ عمران خان کی جانب سے پارٹی رہنماؤں کو فیصلے سے آگاہ کر دیا گیا، عوامی مشکلات کے پیش نظر احتجاج ختم کرنے کی ہدایت کی گئی۔

عمران کا وزیر آباد واقعے کی ایف آئی آر چیلنج کرنے کا اعلان

پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے وزیر آباد میں پی ٹی آئی کے لانگ مارچ پر حملہ اور خود پر فائرنگ کی درج ہونے والی ایف آئی آر کو چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔

چیئر مین پاکستان تحریک انصاف نے سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے معلوم تھا کہ مجھے ماریں گے، اس لئے میں نے پہلے ہی ویڈیو ریکارڈ کرواد ی تھی ، جب ہم مضبوط ہوئے تو دوسرا منصوبہ بنایا گیا۔ دوسرا منصوبہ مذہبی انتہا پسندی جیسے سلمان تاثیر کا قتل ہوا، اس حوالے سے جلسے میں بھی بتایا کہ ان کا پلان کیا ہے، معلوم تھا گوجرانوالہ یا گجرات میں حملہ ہوگا اور قتل کرنے کی کوشش ہوگی ۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جن لوگوں کے نام دئیے اگر وہ ملزم نہیں تو تفتیش میں نکل جائیں گے، وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے نیچے سب ہیں، ملزم نوید کی حفاظت کی زمہ داری پنجاب حکومت کی لگا دی ہے، ملزم نوید کا بیان جھوٹ پر مبنی ہے اور جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے، سعد رضوی نے خود کو ملزم نوید کے بیان سے بہترین انداز میں علیحدہ کیا، فوج مثبت انداز میں اپنا بہترین کردار ادا کرسکتی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر ملک کا انتظام چلانا ہے تو اقتدار کے ساتھ اختیار بھی ملنا چاہئے، میرا فوج سے کوئی ایشو نہیں صرف احتساب کے مسئلے پر مسئلہ ہوا۔

آرمی چیف کی توسیع سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ ملین ڈالر سوال ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ کبھی اتحادی حکومت نہیں بننی چاہیے ورنہ ہمیشہ بلیک میل ہوتے رہیں گے، دو تہائی اکثریت ہو تو وزیر اعظم مضبوط ہوتا ہے اور بہتر انداز میں کارکردگی دکھا سکتا ہے۔

عمران سے اعتزاز احسن کی ملاقات

پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان سے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن نے ملاقات کی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیر رہنما کے درمیان ملاقات لاہور میں عمران خان کی رہائشگاہ پر ہوئی۔جس میں انہوں نے سابق وزیراعظم کی خیریت دریافت کی۔

اس ملاقات کے دوران سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اعتزاز احسن کو 17 سال پہلے پی ٹی آئی میں شامل ہونے کی دعوت دی تھی، ہمارا اور اعتزاز احسن کا نظریہ ایک ہی ہے، اعتزاز احسن کا مستقبل ہمارے ساتھ ہے۔ اعتزاز احسن میرے وکٹ کیپر ہوا کر تے تھے، پی پی سینئر رہنما کرکٹ کو بخوبی جانتے ہیں۔

اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما نے کہا کہ جب عمران خان پر فائرنگ ہوئی تو اس وقت ٹی وی دیکھ رہا تھا، جب فائرنگ کی اطلاع ملی تو ٹی وی انہماک سے دیکھنا شروع کر دیا، ملزم نوید کے ویڈیو بیان کے بعد مجھے فون آیا تو میں نے کہا کہ طوطا بول رہا ہے۔

 

 

 
Advertisement