وزیرآباد: (دنیا نیوز) پی ٹی آئی لانگ مارچ کے دوران عمران خان پر حملے کا مقدمہ تھانہ سٹی وزیرآباد میں درج کر لیا گیا، ایف آئی آر سب انسپکٹر عامر شہزاد کی مدعیت میں درج کی گئی ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان پر فائرنگ کا مقدمہ قتل، اقدام قتل اور انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کیا گیا، مقدمہ میں صرف نوید نامی ملزم کو نامزد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کنٹینر پر اللہ والاچوک سے وزیر آباد آرہے تھے، سہ پہر 4 بجے کے قریب ملزم نوید نے پستول سے فائرنگ کردی۔
فائرنگ سےمارچ میں شامل معظم گولی لگنے سے دم توڑ گیا، کنٹینر پر سوار چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان زخمی ہوئے، ایف آئی آر میں 11 معلوم اور کچھ نامعلوم زخمیوں کا ذکر بھی ہے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق ایک پی ٹی آئی کارکن نے ملزم کو پکڑنے کی کوشش کی، کارکن کے پکڑنے کی وجہ سے ملزم نوید مزید فائرنگ نہ کر سکا، عمران خان بعد از طبی امداد لاہور روانہ ہوئے۔
دوسری جانب لانگ مارچ پر حملہ وزیر آباد میں ہوا جو گجرات ڈویژن کا حصہ ہے تاہم اسے گوجرانوالہ کا حصہ قرار دیا گیا ہے جس کی وجہ سے تفتیش پر اثر پڑسکتا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی نے وزیر آباد کو ضلع بنا کر گجرات ڈویژن میں شامل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا، پولیس نے جو ایف آئی آر درج کی ہے اس کے مطابق لانگ مارچ کے دوران عمران خان اور دیگر رہنماؤں پر فائرنگ کا واقعہ گوجرانوالہ میں پیش آیا۔
ذرائع کے مطابق ضلع کی تبدیلی کی وجہ سے تفتیش پر اثر پڑسکتا ہے تاہم پولیس نے اسے کلیریکل غلطی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تصحیح کردی جائے گی۔