اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے چیلنج کیا ہے کہ اگر چار گولیاں عمران خان کو لگی ہوں تو میں سیاست چھوڑ دونگا ورنہ عمران کو چھوڑنی ہو گی، آرمی چیف کی توسیع سے متعلق ڈی جی آئی ایس پی آر کا بیان کافی ہے، صوبائی حکومت نے مٹھی بھر لوگوں کو احتجاج پر لگایا ہوا ہے۔
صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ عمران خان مقدمہ میں ہمیں نامزد کرنے کا شوق پورا کر لیں، ہم شامل تفتیش ہونے کیلئے تیار ہیں، عمران خان کو چار گولیاں نہیں لگیں، عمران خان کا غیر جانبدار میڈیکل بورڈ سے چیک اپ کروایا جائے، فوج ایک منظم ادارہ ہے، کوئی فرد ادارے کی پالیسی کے خلاف نہیں جاسکتا، اگر کوئی جائے گا تو وہ اس سے بچ نہیں سکتا، صوبائی پولیس ان مٹھی بھر لوگوں کو سہولت فراہم کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان فتنہ فساد اور انارکی پھیلانا چاہتا ہے، عمران خان نے اسی لئے تین نام چنے ہیں، عدلیہ اور پاک فوج کو ایسی سیاست کیلئے استعمال کرنا ملک کیلئے تباہ کن ہے، ملزم نوید کو تحریک انصاف کے کارکنوں نے ہی پکڑوایا ہے، جتنی مرضی تفتیش ہو جائے عمران خان پر حملے کا اصل ملزم نوید ہی ہے، لانگ مارچ کے حوالے سے حکومت کی چار نومبر سے تیاری پوری تھی، یہ لانگ مارچ کرنے میں لیٹ ہو گئے۔