کراچی: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین اور وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے سڑکوں پر سیاسی تماشے چل رہے ہیں مجبورا ان کا جواب دینا پڑتا ہے، اس وقت ہمارا نظام نہیں چل رہا، اہم تعیناتی کے بارے میں ہر طرف سے غیرضروری سیاست کی جارہی ہے، اتحادیوں اوراپوزیشن کو اس ایشوکومتنازع نہیں بنانا چاہیے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کینسر سینٹر کا سنگ بنیاد رکھنے اور او پی ڈی کے چار نئے بلاکس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ جگر کا علاج کرانے کے لیے پہلے ملک سے باہرجانا پڑتا تھا لیکن اب یہ باعث مسرت ہے کہ گمبٹ انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز جیسے اداروں میں جگر کی ٹرانسپلانٹیشن اور گردوں کے مریضوں کو علاج معالجے کی مفت سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔
ڈاؤیونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں جگر کی پیوندکاری کے مجموعی طور پر اب تک کامیاب 81کیسز پر وہاں کی انتظامیہ اور طبی عملے کو سراہتے ہوئے وزیرِ خارجہ نے کہا کہ وزیراعلی سندھ نے انہیں بتایا ہے کہ نئے قائم کردہ سینٹرمیں ہر سال 100 مریضوں کے علاج معالجے کے اخراجات صوبائی حکومت اٹھائے گی۔ ہماری کوشش ہوگی کہ سندھ سمیت پورے ملک میں ایسے ادارے قائم کیے جائیں جہاں عوام کو علاج معالجے کی سہولیات مفت یا بہت کم پیسوں پر میسر ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج کل ٹی وی پربری خبریں ہی ملتی ہے، اچھی خبروں کو کم سیاسی خبروں کو زیادہ اجاگر کیا جاتا ہے۔ پاکستان کی کامیابی اور کارکردگی پر کم توجہ دی جاتی ہے جبکہ سیاسی بیان بازی پر زیادہ فوکس کیا جاتا ہے۔ روس، یوکرین جنگ کے معاشی اثرات ہم بھگت رہے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ سیلاب کی تباہ کاریوں کا سامنا ہے۔ سیلاب متاثرین آج بھی مدد کے انتظار میں ہیں اور ہمارے لیے سیلاب متاثرین کی بحالی ہی اولین ترجیح ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بدقسمتی سے ہم اپنے سسٹم کی توجہ سیلاب پر مرکوز نہیں کروا سکے، اور سڑکوں پر جو سیاسی تماشے چل رہے ہیں مجبورا ان کا جواب دینا پڑتا ہے۔ پوری دنیا کا یہ فیصلہ ہے کہ آپس میں لڑائی کرنے اور گولی چلانے کے بجائے الیکشن میں حصہ لیا جائے گا اور پارلیمان میں کھڑے ہو کر بات کی جائے۔ اس وقت ہمارا نظام نہیں چل رہا، اور جب تک ہمارے ادارے کو ترجیح نہیں دی جائے گی، عوام مشکل میں ہوں گے اور ہماری ناکامی کا بوجھ عوام کو اٹھانا پڑے گا۔
صحافیوں کی جانب سے پوچھے گئے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ صحت کی سہولیات عوام کو ان کی دہلیز تک پہنچائی جائیں۔ اس سلسلے میں ہر ضلع میں کم از کم ایسی ایک سہولت این آئی سی ایچ کی شکل میں موجود ہو۔ کراچی کے این آئی سی ایچ میں بچوں کا مفت علاج کیا جاتا ہے۔ صوبے بھر میں بچوں کے لیے ایمرجنسی سروس کو یقینی بنایا گیا ہے، جبکہ گمبٹ اسپتال میں جگر، گردوں، بون میرو اور کینسر جیسے امراض کا مفت علاج کیا جا رہا ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ ہم سب کی ترجیح اپنا ملک ہونا چاہیے خواہ ہمارا تعلق کسی بھی جماعت اور ادارے سے ہو۔ افسوس کہ ایک تعیناتی کے بارے میں ہر طرف سے غیرضروری سیاست کی جارہی ہے، اتحادیوں اوراپوزیشن کو اس ایشو کومتنازع نہیں بنانا چاہیے۔ میں سمجھتا ہوں آئین اور قانون کے تحت جس طرح اس کو چلنا چاہیے، ویسے ہی چلنا چاہیے۔ ہمارے اتحادیوں یا اپوزیشن کو جلسے میں کھڑے ہوکر اس طرح کے مطالبے نہیں کرنا چاہیے، بلکہ ہمیں قومی مفاد پر توجہ دینا ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ خان صاحب کی سیاست شروع سے لے کر آج تک اسی ایک تعیناتی کے ارد گرد گھومتی ہے، جب تک اس سوچ سے آگے نہیں نکلا جائے گا ملک ترقی نہیں کرسکتا۔