اسلام آباد: (دنیا نیوز)8 سال قبل اسلام آباد کچہری خودکش حملوں میں نامزد 5 ملزمان کو بری کر دیا گیا۔
وفاقی دارالحکومت کی مقامی عدالت نے پانچوں ملزمان کو عدم ثبوت کی بناء پر مقدمے سے بری کرنے کا حکم دیا، کیس کا فیصلہ جج طاہر محمود نے سنایا۔
3 مارچ 2014 کو اسلام آباد کچہری میں دو خودکش حملے کئے گئے تھے تاہم پولیس کی جانب سے انتہائی ناقص تفتیش کی بناء پر ملزمان کو بری کیا گیا، استغاثہ نے ملزمان پر سہولت کار کا کردار ادا کرنے کا الزام عائد کیا تھا جو ثابت کرنے میں ناکام رہا۔
بری ہونیوالوں میں جان محمد، عبدالغفار، قمر زمان، بسم اللہ جان اور جمروز شامل ہیں۔
واضح رہے کہ اسلام آباد میں 8 سال قبل کچہری کے دوران خودکش بم حملوں کے نتیجے میں جج سمیت 13 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے تھے، واقعہ کا مقدمہ تھانہ مارگلہ میں ایس ایچ او خالد اعوان کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔
اسلام آباد کچہری میں خودکش حملہ میں ایڈیشنل سیشن جج سمیت 13 افراد جاں بحق
یاد رہے کہ اسلام آباد سیکٹر ایف ایٹ ضلع کچہری میں خودکش حملہ اور فائرنگ کے نتیجے میں ایڈیشنل سیشن جج سمیت 13 افراد جاں بحق جب کہ درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔
اسلام آباد کے علاقے سیکٹر ایف ایٹ ضلع کچہری کے بلاک نمبر 3 میں خودکش حملے جبکہ واجد گیلانی ہال میں دستی بموں سے حملے اور فائرنگ کے نتیجے میں ایڈیشنل سیشن جج رفاقت اعوان سمیت 13 افراد جاں بحق اور 35 افراد زخمی ہوئے،جاں بحق اور زخمی ہونے والوں میں وکلا اور عام افراد بھی شامل ہیں جنہیں پمز ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
عینی شاہدین کے مطابق ضلع کچہری میں 2 دھماکوں کے بعد فائرنگ کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا جو تقریبا ً آدھے گھنٹے تک جاری رہا جس کے نتیجے میں بھگڈر مچنے سے بھی متعدد افراد زخمی ہوئے تھے۔