جنرل عاصم منیر دو انٹیلی جنس اداروں کے سربراہ رہنے والے واحد آرمی چیف

Published On 24 November,2022 08:58 pm

لاہور:(ویب ڈیسک) پاک فوج کے نئے سپہ سالار جنرل عاصم منیر کے بارے 5 ایسی منفرد باتیں ہیں جو کہ بہت کم لوگ جانتے ہیں اور وہ پاکستان کے واحد آرمی چیف ہوں گے جو چیف بننے سے قبل دو مختلف انٹیلی جنس اداروں کے سربراہ رہے ہیں۔

1۔ او ٹی ایس سے تعلق

عام طور پر آرمی چیف لانگ کورس سے آنے والے جنرل بنتے ہیں، مگر جنرل عاصم منیر لانگ کورس سے نہیں بلکہ او ٹی ایس سے آئے ہیں۔ لانگ کورس سے مراد پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں منعقد ہونے والے دو سالہ کورس سے جس سے تربیت پا کر پاکستانی فوج کے افسران فوج کا حصہ بنتے ہیں۔ یہ لانگ کورس ایبٹ آباد کی کاکول اکیڈمی میں ہوتا ہے۔ اس کے مقابلے پر ایک اور ادارہ او ٹی ایس یا آفیسرز ٹریننگ سکول کہلاتا ہے جو پہلے کوہاٹ میں ہوا کرتا تھا بعد میں منگلا منتقل ہو گیا۔ جنرل عاصم منیر آفیسر منگلا میں ٹریننگ سکول سے پاس آؤٹ ہوئے جس کے بعد انہوں نے فوج میں فرنٹئیر فورس رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔ او ٹی ایس پروگرام 1989 کے بعد ختم کر دیا گیا تھا اور 1990 میں آفیسر ٹریننگ سکول کو جونئیر کیڈٹ اکیڈمی کا درجہ دے دیا گیا۔

دفاعی تجزیہ کار کے مطابق ضیاء الحق کے دور میں او ٹی ایس سے پاس آؤٹ ہونے والے جنرل عارف بھی فور سٹار جنرل بنے تھے لیکن آرمی چیف نہیں۔

2۔ دو انٹیلی جنس اداروں کے سربراہ

جنرل عاصم منیر پاکستان کے وہ واحد آرمی چیف ہوں گے جو چیف بننے سے قبل دو مختلف انٹیلی جنس اداروں کے سربراہ رہے ہیں۔ جنرل عاصم منیر 25 اکتوبر 2018 سے 16 جون 2019 تک آئی ایس آئی کے سربراہ رہے۔ اس کے علاوہ وہ ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی) کے بھی سربراہ رہ چکے ہیں۔

اس سے قبل آئی ایس آئی کے سربراہ تو آرمی چیف بنے ہیں، مثال کے طور پر جنرل اشفاق پرویز کیانی، مگر کوئی ایسا سربراہ نہیں آیا جو دو انٹیلی جنس اداروں کا سربراہ رہا ہو۔

3۔ سورڈ آف آنر

جنرل طلعت مسعود کے بقول ان کے علم میں اس سے قبل کوئی آرمی چیف نہیں گزرا جس نے شمشیرِ اعزاز یا سورڈ آف آنر حاصل کیا ہو۔ یہ وہ اعزاز ہے جو جنرل عاصم منیر کے پاس ہے۔

شمشیرِ اعزاز وہ اعزازی تلوار ہوتی ہے جو پاس آؤٹ ہونے والے کیڈٹوں میں اول پوزیشن حاصل کرنے پر دی جاتی ہے۔ اعزاز کا حصول ہر کیڈٹ کا خواب ہوتا ہے اور اسے پانے کے لیے ان کے درمیان سخت مقابلہ ہوتا ہے۔ شمشیر مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی کی بنیاد پر دی جاتی ہے۔

4۔ کوارٹر ماسٹر جنرل

جنرل عاصم منیر وہ پہلے آرمی چیف ہوں گے جو کوارٹر ماسٹر کے عہدے پر فائز رہے ہیں۔ فوجی اصطلاح میں کوارٹر ماسٹر وہ عہدہ ہے جو فوجیوں کو مختلف قسم کا ساز و سامان فراہم کرنے کا ذمہ دار ہوتا ہے۔ اس ساز و سامان میں اسلحہ، گولہ باردو، فوجی گاڑیاں، وردیاں، وغیرہ شامل ہوتی ہیں۔

اس لحاظ سے اہم عہدہ ہے مگر سابق جنرل کے مطابق عام طور پر کوارٹر ماسٹر جنرل بننے والے افسر کو سائیڈ لائن کر دیا جاتا ہے۔ اس کی وجہ انہوں نے یہ بتائی کہ دوسرے اعلیٰ فوجی افسران کے برعکس کوارٹر ماسٹر جنرل اہم سکیورٹی چیلنجز کے بارے میں کیے جانے والے فیصلوں سے باہر ہو جاتا ہے۔ وہ فیصلے جو کور کمانڈر یا دوسرے سینیئر افسر کرتے ہیں۔

5۔ حافظ قرآن

اب تک دستیاب معلومات کی رو سے لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر پاکستان کے پہلے آرمی چیف ہوں گے جو حافظ قرآن ہیں۔ آن لائن چلنے والے خبروں کے مطابق جنرل عاصم کے والد بھی حافظ قرآن تھے، اور نامزد آرمی چیف نے راولپنڈی کے مدرسہ سے قرآن کریم حفظ کیا۔
 

Advertisement