لاہور: (دنیا نیوز) لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کو آرمی چیف تعینات کرنے کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سنیارٹی کے اصول پر فیصلہ ادارے کی مضبوطی کے ساتھ ملک میں استحکام کا باعث بنے گا۔
وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے ٹوئٹر پر لکھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے آئینی اختیار استعمال کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف اور لیفٹیننٹ جنرل سید عاصم منیر کو چیف آف دی آرمی اسٹاف مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس حوالے سے وزیر دفاع خواجہ آصف نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ایڈوائس صدر عارف علوی کے پاس چلی گئی ہے، اب عمران خان کا امتحان ہے کہ وہ دفاع وطن کے ادارے کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں یا متنازع۔ صدر عارف علوی کی بھی آزمائش ہے وہ سیاسی ایڈوائس پہ عمل کریں گے یا آئینی وقانونی ایڈوائس پر، افواج کے سپریم کمانڈر کی حیثیت سے ادارے کو سیاسی تنازعات سے محفوظ رکھنا ان کا فرض ہے۔
یاد رہے کہ سبکدوش ہونے والے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کو دراصل 2019 میں ریٹائر ہونا تھا تاہم ان کی ریٹائرمنٹ سے تین ماہ قبل وزیر اعظم عمران خان نے اگست 2019 میں ان کی مدت ملازمت میں تین سال کی توسیع کردی تھی۔
اگلے آرمی چیف کی تقرری کو موجودہ سیاسی منظرنامے میں انتہائی اہم تصور کیا جارہا ہے جہاں رواں سال کامیاب تحریک عدم اعتماد کے نتیجے میں تحریک انصاف کی حکومت کے خاتمے کے بعد ملک مسلسل سیاسی بحران اور افواہوں کی زد میں ہے۔
دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ فوجی قیادت کی تقرری کے معاملے پر دباؤ کے باوجود فیصلہ میرٹ پر کیا گیا، سنیارٹی کے اصول پر فیصلہ ادارے کی مضبوطی کے ساتھ ملک میں استحکام باعث بنے گا۔
انہوں نے کہا کہ سینارٹی کا اصول اداروں کو مضبوط بناتا ہے، معاشئ مضبوطی کے لیے نشنل ڈائیلاگ کی تجویز پر قائم ہوں۔ معاشی مضبوطی ہماری اولین ترجیح ہے۔ انشاء اللہ معاملات اگے چلیں گے معیشت مضبوط ہوگی۔ ملک میں انتشار افراتفری کی گنجائش نہیں۔
وزیر اعظم سے ڈی جی آئی ایس آئی کی ملاقات
وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف سے ڈی جی آئی ایس آئی جنرل ندیم انجم نے ملاقات کی۔
ذرائع کے مطابق ڈی جی آئی ایس آئی ایس جنرل ندیم انجم نے وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کو ملاقات میں ملکی سکیورٹی امور پر بریفنگ دی۔
ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ ڈی جی آئی ایس آئی نے وزیراعظم شہباز شریف کو موجودہ امن و امان کی صورتحال پر بھی بریف کیا۔