اسلام آباد: (ویب ڈیسک) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ خصوصی افراد کے حقوق کو اجاگر کرنے، ان کے بارے میں معاشرتی طرز عمل میں تبدیلی لانے، مرکزی دھارے میں ان کی شمولیت کی راہ حائل نفسیاتی اور جسمانی رکاوٹوں کو دور کرنے اور معاشی و مالی طور پر با اختیار بنانے کے لیے ایک جامع اور موثر آگاہی مہم کی ضرورت ہے۔
ایوان صدر میں صدر کے پریس سیکرٹری قمر بشیر کی جانب سے خصوصی افراد سے متعلق آگاہی مہم کے منصوبوں پر پریزنٹیشن دی گئی، اس دوران خاتون اول بیگم ثمینہ عارف علوی اور صدر سیکرٹریٹ کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ خصوصی افراد ہماری آبادی کا ایک اہم حصہ ہیں اور متعلقہ سٹیک ہولڈرز اور عام طور پر معاشرے کا فرض ہے کہ وہ زندگی کے تمام پہلوؤں بشمول سیاست، اقتصادیات، مالیات، کاروبار، تجارت اور خدمات میں ان کی شمولیت کو یقینی بنائے۔
انہوں نے خصوصی افراد کی مکمل صلاحیت کا ادراک کرنے کے لیے نفسیاتی اور جسمانی رکاوٹوں کو دور کرنے اور ان کے لئے ایسے حالات پیدا کرنے پر زور دیا کہ وہ معاشرے کے مفید رکن بننے میں مدد کریں۔
صدر نے کہا کہ خصوصی افراد کے بارے میں اپنے رویوں پر نظر ثانی کرنے اور اپنے تعلیمی نظام میں نچلی سطح سے فعال اصلاحات لانے کی ضرورت ہے تاکہ ہمارے طلباء کو خصوصی افراد کے حقوق اور معاشرے کی ذمہ داریوں کے بارے میں ہر سطح پر آگاہی دی جا سکے اور انہیں دقیانوسی تصورات سے بچایا جا سکے۔
صدر مملکت نے کہا کہ میڈیا لوگوں کو آگاہی دینے، تعلیم اور تفریح فراہم کرنے کے لیے ہمیشہ سب سے آگے رہا ہے اور شہری، دیہی اور غیر مراعات یافتہ علاقوں میں اس کی وسیع رسائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میڈیا متعلقہ سٹیک ہولڈرز اور عام لوگوں کو خصوصی افراد کے حوالے سے سماجی رکاوٹوں کو دور کرنے، انہیں مرکزی دھارے میں شامل کرنے کے علاوہ ہراسانی اور امتیازی سلوک سے پاک ماحول پیدا کرنے کے لیے حساس بنا سکتا ہے۔
صدر نے تمام سٹیک ہولڈرز بشمول سرکاری اور نجی شعبوں بشمول حکومتی وزارتوں، محکموں، این جی اوز، فلاحی اور سول سوسائٹی کی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ خصوصی افراد سے متعلق قانون سازی، قانونی اور مالیاتی پہلوئوں کو اولین ترجیحی بنیادوں پر بہتر بنائیں۔
انہوں نے خصوصی افراد کی سہولت کے لئے عمارتوں اور عوامی مقامات پر ریمپ بنانے کی ضرورت کو اجاگر کیا اور نجی شعبے خصوصاً بینکنگ، ٹیلی کام، کاروباری اور صنعتی شعبوں سے اس سلسلے میں اقدامات کرنے کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع فراہم کرنے پر بھی زور دیا۔
انہوں نے پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کے اداروں کی ویب سائٹس کو خصوصی افراد کے لیے قابل رسائی اور موافق بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔