اسلام آباد: (دنیا نیوز)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آزادی اظہار رائے ہر معاشرے کیلئے ضروری ہے، صحافیوں کے حقوق کیلئے حکومت اقدامات کر رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں جرنلسٹ سیفٹی فورم کے تحت تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ ارشد شریف کا قتل انتہائی افسوسناک واقعہ تھا، کینیا کے صدر سے ارشد شریف کی ہلاکت کے معاملے پر بات کی، صحافی ارشد شریف کی قتل کی تحقیقات کیلئے چیف جسٹس کو جوڈیشل کمیشن کیلئے خط لکھا۔
وزیراعظم نے کہا کہ تمام صحافی برادری میرے دل کے قریب ہے، صحافیوں کی سکیورٹی اور تحفظ بہت ضروری ہے، میڈیا کسی بھی جمہوری ریاست کا اہم ستون ہے، پاکستان نے صحافیوں کے تحفظ قانون سازی کی۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ میڈیا کسی بھی ریاست کا اہم ستون ہے، حکومت صحافیوں کے تحفظ کے لئے اقدامات کررہی ہے، میڈیا، سول سوسائٹی اور حکومت کو صحافیوں کے تحفظ کے لئے مل کر کام کرنا ہے، پاکستان نے صحافیوں کے تحفظ کے لئے ضروری قانون سازی کی ہے، ارشد شریف کا قتل افسوسناک واقعہ ہے جس پر کینیا کے صدر سے خود بات کی اور چیف جسٹس سپریم کورٹ کو کمیشن تشکیل دینے کے لئےخط لکھا۔
انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے تحفظ کے حوالے سے یہ اہم تقریب ہے، پاکستان میں میڈیا ، سول سوسائٹی اور معاشرے کے مختلف طبقات کے لئے اظہار رائے کی آزادی اہم معاملہ رہا ہے اور اس کے لئے بڑی جدوجہد کی گئی ہے۔ وزیراعظم نے اظہار رائے کی آزادی اور حقوق کے لئے تحفظ جدوجد کرنے والے صحافیوں کو سراہا اور کہاکہ ان کی جدوجہد کا نہ صرف پاکستان بلکہ عالمی سطح پر اعتراف کیاگیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ ارشد شریف کا قتل افسوس ناک واقعہ ہے، کینیا کے صدر سے میں نے خود اس معاملے پر بات کی اور وزیرخارجہ بھی ارشد شریف کے معاملے اور ان کی نعش کو وطن واپس لانے کے لئے کینیاکے حکام کے ساتھ رابطے میں رہے۔ میں نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کوکمیشن تشکیل دینے کے لئے خط بھی ارسال کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ جمہوریت اور میڈیا کی آزادی ایک دوسرے منسلک ہیں۔ پاکستان میں 33 سال ڈکٹیٹر شپ رہی لیکن پاکستان جمہوری ملک ہے اور رہے گا۔ پاکستان میں جمہوریت اورمیڈیا کی آزادی کے لئے بڑی جدوجہد کی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نے 1973کے آئین کو سیاسی قیادت کے اتفاق رائے کا مظہر قرار دیتے ہوئے کہاکہ اختلافات کے باوجود مقدس مقصد کے لئے ذاتی پسند اور ناپسند سے بالا تر ہو کر سیاستدانوں نے ایک آئین پر اتفاق کیا جو سب کو بہم جوڑنے والی ایک طاقت ہے۔ 1973 کا آئین ایک مقدس دستاویز ہے ۔ میڈیا جمہوری حکومت کا اہم ستون ہے اور صحافی برادری میرے دل کے قریب ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے صحافیوں کے تحفظ کے لئے وفاق اور سندھ میں قانون منظور کیا ۔ ہماری حکومت بلوچستان، خیبرپختونخوا اور پنجاب میں صحافیوں کے تحفظ کے لئے قانون سازی کی حمایت کرے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ سال پارلیمان میں صحافیوں کے تحفظ کا قانون اتفاق رائے سے منظور کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس میں سیکشن 6 کے اضافے کے معاملے کا جائزہ لیاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اظہار رائے کی آزادی آئین نے دی ہے اور صحافیوں کا تحفظ اور سلامتی یقینی بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ دیگر ممالک کی طر ح پاکستان میں بھی صحافیوں اور میڈیا کو اپنے فرائض کی بجا آوری میں چیلنجز درپیش ہیں۔ متعلقہ فریقین کی مشاورت سے حکومت اس حوالے سے ضروری اقدامات کرے گی۔
انہوں نے یورپ سمیت دنیا کے مختلف ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار کرتےہوئے کہا کہ پاکستان تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے کا خواہاں ہے کیونکہ اس کے بغیر ترقی نہیں کی جا سکتی۔ انہوں نے اس توقع کااظہار کیاکہ جرنلسٹ سیفٹی فورم صحافیوں کو درپیش مسائل کے حوالے سے اہم کردار ادا کرے گا۔ اس سلسلہ میں وفاقی حکومت ہر ممکن تعاون کر ےگی۔