کوئٹہ: ( دنیا نیوز ) پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم تو الیکشن ایک سال مزید آگے بڑھانے کا سوچ رہے ہیں، توشہ خانہ کے بعد پشاور کے نوادرات کا سکینڈل بھی سامنے آرہا ہے۔
کوئٹہ میں صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا لیکن ہم نے بچا یا، ہم تو الیکشن ایک سال مزید آگے بڑھانےکا سوچ رہے ہیں، عمران خان نے ساڑے تین سال میں ملک کو دلدل میں پھنسایا، عمران خان نے ملک میں اتنی نفرتیں پیدا کی ہیں ان سے اب بات چیت مشکل ہے۔
سربراہ پی ڈی ایم کا مزید کہنا تھا کہ توشہ خانہ کے بعد پشاور کے نوادرات کا سکینڈل بھی سامنے آرہا ہے، پشاور میوزیم کے نوادرات کس نے بیچے ہیں اس کی تحقیقات بھی ہونی چاہیے، وزیر اعلیٰ بلوچستان کے خلاف عدم اعتماد کا فیصلہ صوبائی پارٹی کی مشاورت سے کریں گے۔
امریکا اور یورپ سے دوستی کریں گے،غلامی نہیں
قبل ازیں پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم قانون اور آئین کے دائرے میں رہ کر جدوجہد کر رہے ہیں، امریکا، یورپ سے کہتے ہیں دوستی کریں گے لیکن غلامی قبول نہیں۔
کوئٹہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آج جمعیت علما اسلام کے لیے خوشی کا دن ہے، بلوچستان کی ایک ممتاز شخصیت نے جے یوآئی میں باقاعدہ شمولیت کا اعلان کیا، نواب اسلم رئیسانی کو خوش آمدید کہتا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑا صوبہ ہے، بلوچستان میں مسائل کے انبار ہیں، صوبہ میں میں وسائل ہیں لیکن اس پر یہاں کے عوام کا اختیار نہیں ہے، ہم یہاں کے لوگوں کو بلوچستان کا مالک سمجھتے ہیں۔
سربراہ پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ عالمی قوتیں ہمارے اختیار پر قبضہ اور معاملات میں مداخلت کرتی ہیں، پارلیمنٹ اور حکومتیں بنے تو ان کی مرضی کے مطابق، باہر کی قوتوں کی مداخلت کو پاکستان سے نکالنا ہے، یہ آسان کام نہیں ہے، ہم قانون اور آئین کے دائرے میں رہ کر جدوجہد کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رئیسانی اور ان کے دوستوں کا پارٹی میں شمولیت پر شکریہ ادا کرتا ہوں، جماعتوں میں معززین آتے ہیں جو عزت کے مستحق ہوتے ہیں، حکومتیں مسلط کی جاتی ہیں، باہر کی قوتیں اور یہاں کے وفادار متحد ہوکر جمہوری حکومتوں کو ختم کرتے ہیں، پاکستان کو خود مختار بنانا چاہتے ہیں، ہمیں امریکہ اور دوسروں کی غلامی قبول نہیں۔