اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ لاہور جوہر ٹاؤن دھماکا ’’را‘‘ نے کروایا، دہشتگردی منصوبے پر تقریباً ایک ملین ڈالر خرچ کیے گئے، ملزم بلوچستان سے گرفتار ہوچکے، ٹھوس شواہد موجود ہیں۔ پاکستان میں دہشتگردی کے ہر واقعہ کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے، امن دشمنوں کے مذموم مقاصد کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
اسلام آباد میں پریس ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی پنجاب عمران محمود کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ملک کی اندرونی سکیورٹی کےحوالے سے بریف کرنا چاہتے ہیں۔ طالبان کا وہ سگمنٹ جو پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے،انہیں بھارت کی سپورٹ ہے۔ کلبھوشن یادیوایک منہ بولتا ثبوت ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ دہشت گردی کےخلاف مسلح افواج، پولیس، رینجرز، عام شہریوں نےقربانیاں دیں، پاکستان کی امام بارگاہوں، مساجد کونشانہ بنایا گیا۔ پاکستان کئی سال سے دہشت گردی کی آگ میں جھلس رہا ہے، پاکستان کا ہرطبقہ دہشت گردی سے متاثرہوا۔
رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ حافظ سعید کی رہائش گاہ کےقریب واقعہ ہوا،پولیس کی موجودگی کی وجہ سےگاڑی وہاں تک نہ پہنچ سکی، جب دھماکہ ہوا تب حافظ سعید رہائش گاہ میں موجود نہیں تھے۔
وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ بھارت نے کشمیرمیں اس صدی کا بدترین ظلم کیا، اپنےظلم کوچھپانےکیلئے ہرقسم کی دہشت گردی کرتا ہے۔ بھارت کے دہشت گردی کے مکروہ چہرے کوبے نقاب کریں گے، اقوام متحدہ وزرائے خارجہ اجلاس میں بلاول بھٹو معاملے کواٹھائیں گے۔
اس موقع پر ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی عمران محمود نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ 23جون جوہر ٹاؤن میں دھماکہ ہوا تھا، جس میں 3 شہری شہید، 22 لوگ زخمی ہوئے تھے، واقعے کے 24 گھنٹے کے اندر3 دہشت گردوں پیٹرپال ڈیوڈ،سجاد حسین اورضیااللہ کوگرفتارکرلیا تھا۔
عمران محمود نے مزید بتایا کہ دھماکے کیلئے استعمال ہونےوالی گاڑی لیکرآنے والےعیدگل اوراس کی اہلیہ کو بھی گرفتار کر لیا گیا تھا، بھارت کی جانب سے سمیع الحق کو ٹیررفنانسنگ کی گئی جوضیا کا بھائی ہے۔
ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی نے پریس کانفرنس کے دوران مزید بتایا کہ سمیع الحق2012 سے بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کےساتھ کام کر رہا تھا، نوید اورسلیم نامی شخص جوہرٹاؤن دھماکےکےماسٹرمائنڈ تھے۔
ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی نے کہا کہ نوید اخترکورواں سال 10 مئی کوگرفتارکیا گیا، نوید اخترنے جوہرٹاؤن سمیت مزید جہگوں کی ریکی کی تھی، بروقت گرفتاریوں سےدہشت گردی کی مزید کارروائیوں کو ناکام بنایا گیا، اگر نوید اخترنہ پکڑا جاتا تومزید جہگوں پردہشت گردی کےواقعات ہوجاتے۔