لکی مروت:(دنیا نیوز) نئے قائم شدہ تھانہ برگئی پر دہشت گردوں کا حملہ، 4 اہلکار شہید ،4 زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق دہشتگردوں نے رات گئے تھانہ برگئی پر ہینڈگرینڈ اور راکٹ لانچرز سے حملہ کیا، شہید ہونے والوں میں محرر ہیڈکانسٹیبل ابراہیم، کانسٹیبل عمران شہید، کانسٹیبل خیر الرحمن اور کانسٹیبل سبز علی شامل ہیں۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس اور دہشتگردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں 4 پولیس اہلکار شہید ہوئے اور 4 پولیس اہلکار زخمی ہو گئے ہیں، زخمیوں میں گل صاحب خان، کانسٹیبل بلقیاز، کانسٹیبل امیرنواز اور فرمان اللہ شامل ہیں۔
حملے کے بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی، علاقے میں پولیس کا سرچ آپریشن جاری ہے۔
یاد رہے کہ علاقے میں گزشتہ روز دو افراد کو ذبح کر کے قتل کیا گیا تھا، گزشتہ مہینے بھی 6 پولیس اہلکاروں کو تھانہ ڈاڈیوالہ کی حدود میں شہید کیا گیا تھا۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اور سابق صدر آصف زرداری کی مذمت
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے لکی مروت میں دہشتگرد حملے کی شدید مذمت کی ہے ، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے پولیس اہلکاروں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی پولیس سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی۔
وزیراعلی ٰ نے زخمی پولیس اہلکاروں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے، شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائے گی ، وزیراعلیٰ نے شہید اہلکاروں کی درجات کی بلندی اور لواحقین کے لیے صبر کی دعا کی ۔
سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی لکی مروت میں دہشتگردی کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا میں دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ باعث تشویش ہے، دہشتگردوں کی سرکوبی کیلئے سخت اقدامات اٹھائے جائیں، آصف علی زرداری نے شہید پولیس اہلکاروں کے لواحقین سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے ۔