لاہور: (دنیا نیوز) وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہیٰ قمر جاوید باجوہ کی حمایت میں کھل کر سامنے آ گئے اور ساتھ ہی خبردار کرتے ہوئے کہا کہ کسی نے جنرل باجوہ کے خلاف بات کی، سب اپنی اوقات میں رہیں، کسی نے سابق سپہ سالار کو برا بھلا کہا تو سب سے پہلے میں بولوں گا،پھر میری پارٹی بولے گی۔
اپنے ایک انٹرویو میں وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ عمران خان نے میرے ساتھ بیٹھ کر سابق آرمی چیف کے خلاف باتیں کرکے بہت زیادتی کی، کیا یہ خود کو اوتار سمجھتے ہیں، اوپر سے آئے ہیں؟ جنرل (ر) باجوہ ہمارے محسن ہیں، تحریک انصاف احسان فراموش نہ بنے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہیٰ نے کہا ہے کہ جب خان صاحب جنرل (ر) باجوہ کے خلاف بات کر رہے تھے، تو مجھے بہت برا لگا، محسنوں کے خلاف بات نہیں کرنی چاہیے، میں سمجھتا ہوں کہ جنرل (ر) باجوہ کے ان پر بہت احسانات ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان تو مونس الہٰی کو ساتھ نہیں بٹھاتے تھے، اس کے باوجود ہم نے عمران خان کا بھرپور ساتھ دیا، جب عمران خان نے کہا کہ اسمبلی توڑ دو تو ہم نے فوراً حامی بھر لی، ہم عمران خان اورپی ٹی آئی کے مخالف نہیں ساتھی ہیں لیکن اپنے محسنوں کو فراموش نہیں کر سکتے۔
چودھری پرویز الہٰی کہا کہ پی ٹی آئی کے 99 فیصد ارکان اسمبلیاں توڑنے کے خلاف ہیں۔ جنرل (ر) فیض نے بہت زیادتیاں کیں، ہمیں اندر کرنے کی کوشش کی، ہمارے خلاف تھے، میں نے جنرل (ر) باجوہ کو فیض کے بارے میں بتایا تو فیض نے کہا کہ عمران خان کا حکم ہے۔