لاہور: (دنیا نیوز) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) و سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ سیاسی و معاشی بحرانوں سمیت میری حکومت گرانے کا واحد ذمہ دار جنرل (ر) باجوہ ہے۔
غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ ق لیگ اور پی ٹی آئی دو آزاد سیاسی جماعتیں ہیں، ق لیگ کی جنرل باجوہ کے حوالے سے اپنی پالیسی ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی یہ سمجھتی ہے کہ موجودہ حالات کے ذمہ دار جنرل باجوہ ہیں، امریکہ میری حکومت گرانے میں کتنا ذمہ دار ہے کچھ نہیں کہہ سکتا، اسی لئے سائیفر کی انکوائری چاہتا تھا۔
سربراہ پاکستان تحریک انصاف نے مزید کہا کہ نیب جنرل (ر) باجوہ کے کنٹرول میں تھا، جنرل (ر) باجوہ نے میری مخالفت کے باوجود سب کو این آر او دیا، چودھری پرویز الٰہی نے لکھ کر مجھے اسمبلی توڑنے کی ایڈوائس دے دی ہے، جمعے کو یہ ایڈوائس گورنر کو بھیج دوں گا۔
عمران خان نے کہا کہ ق لیگ ایک آزاد سیاسی جماعت ہے، مسلم لیگ ن سے مذاکرات کر سکتی ہے۔
دریں اثنا چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے سینئر صحافیوں نے ملاقات کی جس میں گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہمارا پرویز الٰہی کے ساتھ سابق آرمی چیف کے متعلق بات کرنے پر کچھ طے نہیں ہوا تھا، میرے خطاب کے بعد ایک گھنٹہ تک چودھری پرویز الٰہی میرے ساتھ جہاں ہنس ہنس کر باتیں کرتے رہے، اس وقت تو نہیں کہا باجوہ کے خلاف بات نہیں کرنی چاہیے تھی۔
عمران خان نے مزید کہا کہ چودھری پرویز الٰہی نے اپنی سیاست بچانی ہے تو ہمارے ساتھ رہنا ہوگا، جنرل (ر) باجوہ نے چوروں کو ملک پر مسلط کر دیا، میں برملا کہوں گا کہ جنرل (ر) باجوہ ہمیں مسلسل دھوکہ دیتے رہے۔
عمران خان نے سینئر صحافیوں سے ملاقات میں کہا کہ ایک ہفتے کا وقت اس لیے دیا شاید انہیں عقل آجائے، جنرل (ر) باجوہ کے بارے میں پرویز الٰہی کا اپنا تجربہ ہے اور میرا اپنا، جنرل باجوہ کے بارے میں میرے اور پرویز الٰہی کے پوائنٹ آف ویو میں فرق ہے۔
اسحاق ڈار اور صدر کی ملاقاتوں پر سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ ہو سکتا ہے ان مذاکرات سے یہ کوئی انتخاب کی تاریخ دے دیں، ویسے ان سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں کیوں کہ یہ انتخاب نہیں چاہتے۔
امپورٹڈ حکومت معیشت کے چیلنجز، دہشتگردی سے نمٹنے میں ناکام رہی: عمران
قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ امپورٹڈ حکومت معیشت کے چیلنجز اور دہشتگردی سے نمٹنے میں ناکام رہی، انتخابات سیاسی استحکام کے ذریعے معیشت کو مستحکم کرنے کا واحد راستہ ہے۔
ٹوئٹر پر جاری پیغام میں سابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ معیشت زمین پر لانے کے علاوہ امپورٹڈ حکومت دہشتگردی سے نمٹنے میں ناکام رہی، چمن سے سوات، لکی مروت سے بنوں تک دہشتگردی میں 50 فیصد اضافہ ہوا، حکومت پاک افغان سرحد سے ہونے والے حملوں سے نمٹنے میں بھی ناکام رہی۔
انہوں نے کہا تھا کہ ہمارے سپاہی، پولیس اور مقامی لوگ روزانہ جانوں کے نذرانے دے رہے ہیں، دہشتگردی کے بڑھتے خطرات اور مغربی سرحد پار سے حملوں کا حکومت ذکر تک نہیں کر رہی، ان سب کی دلچسپی صرف این آر او ٹو میں ہے۔
Apart from running our economy to the ground, this Imported govt has failed to deal with the 50% increase in terrorism in Pak with incidents from Chaman to Swat to Lakki Marwat to Bannu; They have also failed to deal with attacks from the international Pak-Afghan border by
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 19, 2022
سابق وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ معیشت کی زبوں حالی کے باوجود یہ انتخابات کے انعقاد سے گھبرا رہے ہیں، انتخابات ہی سیاسی استحکام کے ذریعے معیشت کو مستحکم کرنے کا واحد راستہ ہے۔