اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر برائے قانون وانصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نےاو آئی سی کے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ مجرموں کو محفوظ مالی پناہ گاہوں سے روکیں،اور چوری شدہ اثاثوں کی بازیابی اور واپسی کیلئے تمام رکاوٹیں دور کرنے کے لئے اقدامات کریں۔
مکہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے او آئی سی کے رکن ممالک کے انسداد بدعنوانی قانونی نفاذ تعاون کے لئے مکۃ المکرمہ کنونشن کے شاندار اقدام پر سعودی عرب کی قیادت کو سراہا۔
اعظم نذیر نے کہا کہ کنونشن او آئی سی کے رکن ممالک کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان تعاون کو مزید مضبوط کرے گا اور بدعنوانی کی لعنت سے نمٹنے کے لئے مسائل کی نشاندہی اور بہترین طریقوں کے اشتراک میں مدد کرے گا۔
وفاقی وزیر برائے قانون وانصاف نے اس بات پر زور دیا کہ بدعنوانی ایک کثیر جہتی مسئلہ ہے جس کے سماجی، معاشی اور سیاسی اثرات ہیں، انہوں نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ مجرموں کو مالی محفوظ پناہ گاہوں سے انکار کریں اور چوری شدہ اثاثوں کی بازیابی اور واپسی کے لیے تمام رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے اقدامات کریں۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ مجھے امید ہے یہ کنونشن او آئی سی کے رکن ممالک کے درمیان تعاون کو بہتر بنانے کی راہ ہموار کرے گا اور جرائم سے حاصل ہونے والی آمدنی کی واپسی میں سہولت فراہم کرے گا۔
خیال رہے کہ وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ جدہ میں او آئی سی کے رکن ممالک کے اینٹی کرپشن قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پہلے وزارتی اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں، اجلاس کا مقصد اینٹی کرپشن لاء انفورسمنٹ کوآپریشن سے متعلق مکۃ المکرمہ کنونشن کو اپنانا ہے۔
وفاقی وزیرِ قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ او آئی سی کے بعض رکن ممالک کے اپنے ہم منصبوں کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔او آئی سی کے رکن ممالک کے اینٹی کرپشن قانون نافذ کرنے والے اداروں کا پہلا وزارتی اجلاس جدہ میں 20 اور 21 دسمبر کو منعقد ہو رہا ہے۔