لاہور: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر توانائی اور مسلم لیگ ن کے رہنما خرم دستگیر نے کہا ہے کہ 'توانائی بچت مہم' پالیسی پر پنجاب، خیبرپختونخوا کے چیف سیکرٹری کے ذریعے حکومت سے مشاورت کی کوشش کی گئی تھی۔
دنیا نیوز کے پروگرام دنیا کامران خان کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ ایک معقول قسم کی پابندی لگائی گئی ہے، ہم صوبوں سے پھر بات کریں گے، پنجاب، خیبرپختونخوا کے وزرائے اعلیٰ مشاورت کیلئے ٹیم تشکیل دیں، صوبوں کو وفاقی حکومت کے فیصلوں کا حصہ بننا ہوگا۔
مسلم لیگ ن کے رہنما خرم دستگیر نے کہا کہ سی سی آئی کی میٹنگ کو بھی کال کیا جا سکتا ہے، توانائی کی بچت پاکستان کے مفاد میں ہے اس سے سالانہ 200 ارب کی بچت کر سکتے ہیں، ہر سال موٹرسائیکل کیلئے تین ارب کا تیل امپورٹ کرتے ہیں، پوری دنیا میں دکانیں رات ساڑھے 8 بجے بند ہو جاتی ہیں۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ یہ بات غلط ہے کہ فیصلے سے پہلے مشاورت نہیں ہوئی، تاجروں سے اس حوالے سے طویل مشاورت ہوئی، صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا توانائی کی بچت پاکستان کی بقا کا معاملہ ہے، مشاورت سے ہم نے آگے بڑھنا ہے، بجلی چوری روکنے کیلئے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔