لاہور: (دنیا نیوز) مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کو ٹیبل پر لانے کیلئے ان کی جانب سے بولی گئی چیزوں کو کر لینا چاہیے۔
دنیا نیوز کے پروگرام دنیا کامران خان کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ جنیوا کانفرنس میں وعدے توقع سے زیادہ ہوئے، اللہ کرے یہ وعدے 10 بلین سے تجاوز کر جائیں گے، حکومت کو اس حوالے سے مبارک باد دینی چاہیے، فارن ایکسچینج کے حوالے سے گیپ میں تھوڑا سا فائدہ ہو گا۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا اسلامک ڈویلپمنٹ بینک نے چار اعشاریہ دو بلین دیئے، میرا خیال اس میں سے ایک اعشاریہ دو بلین آئل کیلئے سہولت ہو گی، تین بلین شائد پراجیکٹ لون یا بجٹ سپورٹ کیلئے ہوں گے، ورلڈ بینک کے سارے پراجیکٹس لون ہوں گے، ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے پیسے ہمیں جلد مل سکتے ہیں۔
مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ سب چیزوں کیلئے آئی ایم ایف معاہدہ ضروری ہے، آئی ایم ایف معاہدہ ہو گا تو ہی ورلڈ بینک، ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے پیسے آئیں گے، اسلامک ڈویلپمنٹ بینک کے پیسے پھر بھی آسکتے ہیں، باقی یورپین ممالک نے جوگرانٹ دی ہے وہ پراجیکٹ سے منسلک ہوں گے۔
انہوں نے کہا ہماری حالت اس وقت اتنی بری ہے، آئی ایم ایف سوچ رہا ہے اگر زیادہ لچک دکھائیں گے تو پاکستان ڈیفالٹ کی طرف نہ چلا جائے، آئی ایم ایف کو اس لیے تھوڑا سخت ہونا پڑ رہا ہے، آئی ایم ایف کو لون دے کر پاکستان کو پھر نیگیٹو آؤٹ کرنا چاہیے، 2020 سے پاکستان نے گیس کی قیمت نہیں بڑھائی۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کہہ رہا ہے گیس کی تھوڑی قیمت بڑھاؤ، آئی ایم ایف کہہ رہا ہے ایکسچینج ریٹ کو یونیفائی کرلیں، اگر ایک مرتبہ آئی ایم ایف کو ٹیبل پر لے آئیں گے تو پھر گیو ان ٹیک ہو سکتا ہے، وزیراعظم کی اس حوالے سے آئی ایم ایف سے بات بھی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر آئی ایم ایف پروگرام میں ہوں تو کمرشل بینک کے لون ری رول ہو جاتے ہیں، اگر ہم اکتوبر، نومبر سے آئی ایم ایف پروگرام میں ہوتے تو ایک اعشاریہ ایک بلین ڈالر نہ دینے پڑتے، اس وقت پاکستان کا ڈیفالٹ رسک زیادہ لگ رہا تھا اس لیے انہوں نے پیسے واپس مانگ لیے تھے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اگر آئی ایم ایف معاہدہ ہو جاتا ہے تو چیزیں بہتر ہونا شروع ہو جائیں گی، جب معاہدہ ہوگا تو لوگوں کو لگے گا ڈیفالٹ کا چانس کم ہو گیا ہے، ڈیفالٹ کے رسک کو کم کرنے کا آسان طریقہ آئی ایم ایف سے ڈیل کرنا ہوگی۔