لاہور: (دنیا نیوز) وزیر خزانہ پنجاب سردار محسن خان لغاری نے کہا ہے کہ ملکی نظام میں خرابی کا آغاز میرٹ کی قربانی سے ہوا، اس وقت میرٹ پر بھرتیاں، کارکردگی کی بنیاد پر ترقی ہی سرکاری اداروں کو تباہی سے بچا سکتی ہے۔
صوبائی وزیر خزانہ سردار محسن خان لغاری نے پنجاب مینجمنٹ اینڈ پروفیشنل ڈویلپمنٹ کے زیر اہتمام سرکاری افسروں کے پروموشنل کورس میں بطور گیسٹ سپیکر شرکت کی اور کورس کے شرکاء سے پاکستان کو درپیش مسائل اور ان کے حل پر تفصیلی گفتگو کی۔
سردار محسن خان لغاری نے کہا کہ فیڈریشن کی مضبوطی یونٹس کے استحکام سے مشروط ہے، این ایف سی وفاق مخالف ایجنڈا ہے، پارلیمنٹ کو این ایف سی کے معاملہ پر نظر ثانی کی ضرورت ہے، اگر جمہوریت مسائل کا حل نہیں تو فیڈریشن بھی مسائل کا حل نہیں، ملک میں سیاسی استحکام کے لیے سیاسی جماعتوں خود اپنے اندر جمہوریت کو یقینی بنانا ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: ایکنک نے نیشنل ڈویلپمنٹ انٹرن شپ پروگرام کی منظوری دے دی
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہماری تمام بڑی جماعتیں شخصیت پرستی کو فروغ دے رہی ہیں، گورننس کی خرابی صرف سیاسی جماعتوں کے سبب نہیں اس میں بیوروکریسی بھی شراکت دار ہے، ملکی نظام میں خرابی کا آغاز میرٹ کی قربانی سے ہوا، اختیارات کے غلط استعمال اور قوانین سے انحراف نے اداروں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا، ہم آگے تو بڑھے لیکن ہماری سمت درست نہیں رہی۔
صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ 1960ء کی دہائی میں دنیا نہری نظام کے لیے پنجاب کی طرف دیکھ رہی تھی، سرکاری سکولوں میں ٹاٹ پر بیٹھ کے پڑھنے والے کامیاب اداروں کے سربراہ تھے، آج سرکاری سکولوں کے اساتذہ خود وہاں اپنے بچوں کو تعلیم دلوانے کے روادار نہیں۔
محسن خان لغاری نے کہا کہ اس وقت میرٹ پر بھرتیاں، کارکردگی کی بنیاد پر ترقی ہی سرکاری اداروں کو تباہی سے بچا سکتی ہے، رولز آف بزنس کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی عوامی اعتماد کی بحالی کو یقینی بنائے گی، قرضوں کی فراہمی کے لیے آئی ایم ایف کی شرائط خود ہماری ترجیح ہونی چاہئیں تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ چودھری پرویز الٰہی کا جام پور کو ضلع کا درجہ دینے کا اعلان
صوبائی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ٹیکس وصولیوں میں اضافہ اور سبسڈی پر نظر ثانی آئی ایم ایف کے نہیں ہمارے مفاد میں ہے، ٹیکسوں کی شرح میں اضافہ ٹیکس ادا نہ کرنے والوں کے سبب ہوتا ہے، ایگری کلچر ٹیکس کے نفاذ سے صوبے کے ذاتی وسائل میں اضافہ ممکن ہے، بدقسمتی سے 12 ایکڑ سے زائد اراضی کے بہت سے مالکان اسمبلیوں کا حصہ ہیں۔
سردار محسن خان لغاری نے کہا کہ جب تک سرکاری ملازمین اور سیاست دان کارکردگی پر سوال کو انتقامی کارروائی قرار دیتے رہیں گے ملکی مسائل ممکن نہیں، بیوروکریسی اپنے حصے کا کردار ادا کرے، گورننس از خود درست سمت اختیار کرے گی۔