سپریم کورٹ: اٹارنی جنرل کی تعیناتی سے متعلق ریکارڈ طلب کرنے کا تحریری حکم جاری

Published On 13 January,2023 04:38 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ آف پاکستان نے اٹارنی جنرل کی تعیناتی سے متعلق ریکارڈ طلب کرنے کا تحریری حکم جاری کر دیا ہے، 3 صفحات پر مشتمل حکمنامہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے تحریر کیا ہے۔

حکم نامے کے مطابق اشتر اوصاف نے بطور اٹارنی جنرل کچھ ماہ قبل استعفیٰ دے دیا تھا، کافی وقت گزرنے کے باوجود نیا اٹارنی جنرل تعینات نہیں کیا گیا، ڈپٹی اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل سادہ سوال کا جواب بھی نہ دے سکے کہ اٹارنی جنرل کون ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کے استعفیٰ و تقرری کے معاملہ کا نوٹس لے لیا

تحریری حکم میں سپریم کورٹ نے کہا اٹارنی جنرل آئینی عہدہ ہے جسے خالی نہیں چھوڑا جا سکتا، آئین میں کسی قائم مقام اٹارنی جنرل کی کوئی گنجائش نہیں، قانون کے مطابق معاونت کے لئے اٹارنی جنرل کو نوٹس کیا جاتا ہے کسی ڈپٹی کو نہیں۔

سپریم کورٹ کا اپنے تحریری حکم نامے میں مزید کہنا تھا کہ ایڈیشنل اور ڈپٹی، اٹارنی جنرل کے متبادل نہیں ہو سکتے، ایڈیشنل اور ڈپٹی اٹارنی جنرل، اٹارنی جنرل کی ہدایت پر ہی عدالت آتے ہیں، آئندہ سماعت پر سیکرٹری قانون اور جو بھی اٹارنی جنرل ہوں حاضری یقینی بنائیں۔