کراچی: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ سیاسی طور پر اسمبلیوں کی تحلیل ہمارے لیے فائدہ مند ہو گی۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پہلے خطرہ تھا کہ اسمبلی تحلیل نہیں کرنے دی جائے گی، اسمبلی تحلیل کرنے کا مرحلہ ہم نے طے کر لیا ہے، اب لوگوں کو خدشہ ہے کہ الیکشن نہیں کرائے جائیں گے، ملک کے نظام کے بارے میں اتنے شکوک و شہبات ہیں۔
اسد عمر نے کہا کہ کوئی شک نہیں الیکشن کمیشن ایک جانبدار الیکشن کمیشن ہے، الیکشن کمیشن نےعمران خان اور میرے وارنٹ گرفتاری جاری کیے، یہ جمہوریت کے لیے اچھا نہیں کہ جانبدارالیکشن کمیشن الیکشن کرائے، چیف الیکشن کمشنر کےخلاف ہمارا ریفرنس فائل ہوا ہے۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ امید ہےعدالت اس حوالے سے کوئی فیصلہ کرے گی، چاہےاسی الیکشن کمیشن کےنیچے الیکشن لڑنا پڑے الیکشن سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، ہماری لیگل ٹیم اگلے مرحلے کا بھی مقابلہ کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ آئین میں دوٹوک لکھا ہے کہ 90 دن کےاندر الیکشن کرائے جائیں، وکلا کی ایک یہ بھی رائے تھی کہ جوڈیشری پر پریشر بھی آجاتے ہیں، لیکن کوئی بھی جوڈیشری اتنا بوجھ برداشت نہیں کرے گی کہ کھلم کھلا آئین کی خلاف ورزی کی اجازت دیدے۔
اسد عمر نے کہا کہ بھارت میں ریاستوں کے الیکشن الگ اور عام انتخابات الگ ہوتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں ایک ہی دفعہ انتخابات کرائے جائیں، مردم شماری چلتی رہے گی اس کی وجہ سے الیکشن نہیں رکے گا، پرانی مردم شماری کی بنیاد پر الیکشن ہو گا۔