لاہور : (دنیا نیوز) وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ ملک اگرصحیح سمت میں ہوتاتوہمیں قرضوں کی ضرورت نہ پڑتی ، ہم آئی ایم ایف کے معاملات میں جکڑے ہوئے ہیں۔
لاہور میں پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروسز پروبیشنری آفیسرزکی پاسنگ آؤٹ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ آج میرے لیے انتہائی خوشی کا موقع ہے ، پاکستان بھر کے چمکتے ستاروں کو اسناد تقسیم کرنا میرے لیے فخر کی بات ہے ، پاس آؤٹ ہونے والے افسران کے والدین کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ مون سون سیزن کے دوران سیلاب کے باعث کئی علاقے تباہ ہوگئےتھے ، بلوچستان کے کچھ علاقوں میں اب بھی سیلابی پانی موجود ہے ، صحبت پور میں اسکول کی تعمیر کا ٹارگٹ دیا، بلوچستان کا علاقہ صحبت پور سیلاب میں سمندر نظر آتا تھا، افسران نے سیلاب زدگان کی جو مدد کی وہ قابل تعریف ہے، دکھی انسانیت کی مدد کرنے والوں کو یاد رکھا جائے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایسے افسران کو جانتا ہوں جنہوں نے لگن سے عوام کی خدمت کی، گزشتہ حکومت نے بعض افسران پر بے بنیاد الزامات لگائے، ان کے خاندان کو شرمندہ کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت مشکل حالات سے گزررہا ہے، عملی میدان میں بہت سے چیلنجز آئیں گے، ان سے نمٹنے کا ہنر ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ یواے ای سے مزید قرضہ نہیں لینا چاہتے لیکن مجبوری ہے،پہلے فیصلہ کیا تھا کہ قرضہ نہیں مانگوں گا، یو اے ای کے صدر سے کہا مہربانی کریں 2ارب ڈالر کا قرضہ رول اوور کریں ۔
وزیراعظم نے کہا کہ آرمی چیف کوسعودی عرب حکومت نے عزت دی اور بڑی امداد دی، سعودی عرب نے 3 ارب ڈپازٹ کو بڑھاکر 5 ارب کرنے اور سرمایہ کاری کی مد میں بھی پاکستان کی مالی مدد کااعلان کیا ، لیکن ہے تو یہ قرض ہی، ملک اگرصحیح سمت میں ہوتاتوہمیں قرضوں کی ضرورت نہ پڑتی ۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج ہمیں پہلے سے زیادہ متحد ہونے کی ضرورت ہے، مشکلات سے ضرور نکلیں گے، قائد کے پاکستان کو مضبوط بنائیں گے ۔