پشاور: (دنیا نیوز) معروف قانون دان لطیف آفریدی کے قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا جس میں ملزم عدنان سمیع اللہ آفریدی کو نامزد کیا گیا ہے۔
پشاور پولیس کے مطابق ملزم نے وکیل کے لباس میں آکر لطیف آفریدی پر سامنے سے فائرنگ کی، قتل کا مقدمہ تھانہ شرقی میں درج کیا گیا ہے، ایف آئی آر میں دو سینئر وکلا کی گواہی بھی شامل کی گئی ہے۔
سی سی پی او کا کہنا ہے کہ سینئر قانون دان لطیف آفریدی کے قتل پر ایس ایس پی انوسٹی گیشن کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جو24 گھنٹے میں رپورٹ پیش کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: قانون دان لطیف آفریدی فائرنگ سے جاں بحق، پختونخوا بار کا 3 روزہ سوگ کا اعلان
دوسری جانب لطیف آفریدی پر قاتلانہ حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی ہے، فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پشاور ہائی کورٹ بار روم میں فائرنگ کے بعد بھگڈر مچ گئی، موقع پر موجود پولیس اہلکار ملزم کو گرفتار کرنے کے بعد گریبان سے پکڑ کر باہر لاتا نظر آ رہا ہے۔
مقتول لطیف آفریدی کے بیٹے دانش آفریدی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ میرے والد لطیف آفریدی پشاور ہائیکورٹ کے بار روم میں بیٹھے تھے کہ ملزم نے ان پر فائرنگ کر دی، ملزم کے ساتھ ہماری خاندانی دشمنی چلی آ رہی ہے۔