کراچی: (محمد فصیح اعجاز) سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں کراچی، حیدر آباد سمیت 16 اضلاع کے نتائج مکمل ہو گئے ہیں جس کے مطابق پیپلز پارٹی سب سے زیادہ نشستیں جیتنے والی پارٹی بن گئی ہے۔
الیکشن کمیشن کے نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی نے مٹیاری، جام شورو، ٹنڈو الہ یار، ٹنڈو محمد خان، بدین، ٹھٹہ اور سجاول کی ضلع کونسلوں میں بھی برتری حاصل کر لی ہے۔
ٹنڈو الہ یار میونسپل کمیٹی میں بھی جیالوں نے میدان مار لیا، میونسپل کمیٹی، بول ہاری، مٹیاری، جوہی، کوٹری اور سیہون شریف میں بھی پیپلز پارٹی سب سے آگے ہے۔
کراچی ڈویژن میں بلدیاتی انتخابات کے مکمل نتائج جاری کر دئیے گئے ہیں جس کے مطابق کراچی کی تمام 235 یونین کونسلز (یوسیز) کی نشستوں میں سے پیپلز پارٹی 93 پر کامیابی کے بعد سرفہرست ہے، جماعت اسلامی 86 نشستوں کے ساتھ دوسرا نمبرہے۔
اس کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو کراچی ڈویژن میں 40 یوسیز پر کامیابی ملی ہے، مسلم لیگ (ن) نے7، جمعیت علمائے اسلام نے 3 اور تحریک لبیک نے 2 نشستیں جیت لی ہیں جبکہ مہاجر قومی موومنٹ ایک یوسی پر اور آزاد امیدوار 3 یوسیز پر کامیاب ہوئے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق شہر کی 246 میں سے 235 یونین کمیٹیز میں انتخابات ہوئے جبکہ 10 نشستوں پر امیدواروں کے انتقال کی وجہ سے انتخابات ملتوی ہوئے، ایک نشست پر پیپلز پارٹی کا چیئرمین پینل بلا مقابلہ جیت گیا۔
ضلع ملیر میں بھی پیپلز پارٹی نے میدان مار لیا
کراچی کا ضلع ملیر 3 ٹاؤن اور 30 یونین کونسلز (یو سیز) پرمشتمل ہے، غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق ضلع ملیر میں پیپلز پارٹی 20 یو سیز پر کامیاب ہوئی، پی ٹی آئی ملیر سے 4 یو سیز پر کامیاب ہو سکی۔
اس کے علاوہ جماعت اسلامی 3 یو سیز پر کامیاب ہوئی، پاکستان مسلم لیگ ن 2 یو سیز پر کامیاب ہوئی، ایک یو سی پر آزاد امیدوار کامیاب ہوا۔
کراچی کے ضلع جنوبی کا مکمل نتیجہ
کراچی کے ضلع جنوبی میں 26 میں سے 15 یونین کونسلز پر پیپلز پارٹی اور 9 پر تحریک انصاف کامیاب ہوئی ہے، ضلع جنوبی میں ایک نشست پر تحریک لبیک کا پینل منتخب ہوا اور ایک نشست پر انتخاب ملتوی ہوگیا۔
لیاری کی 13 میں سے 11 نشستیں پی پی کے نام
لیاری ٹاؤن کی 13 نشستوں کے نتائج سامنے آ چکے ہیں جن میں سے 11 نشستیں پیپلز پارٹی نے جیت لی ہیں اور پی ٹی آئی ایک نشست پر کامیاب ہو سکی ہے۔
صدر ٹاؤن کی تمام 13 نشستوں کے نتائج سامنے آ چکے ہیں جن میں پی ٹی آئی 8 نشستیں حاصل کر چکی ہے جبکہ پیپلز پارٹی نے صدر ٹاؤن کی 4 نشستیں حاصل کی ہیں، صدر ٹاؤن کی ایک نشست تحریک لبیک نے حاصل کی ہے۔
ضلع وسطی میں جماعت اسلامی کامیاب
کراچی کے ضلع وسطی میں جماعت اسلامی واضح اکثریت سے کامیاب ہوئی ہے، یہاں جماعت اسلامی نے 42 میں سے 39 یوسیز میں کامیابی حاصل کی ہے۔
جماعت اسلامی گلبرگ اور نارتھ ناظم آباد ٹاؤن میں تمام 16یو سیز پرکامیاب ہوئی ہے جبکہ لیاقت آباد ٹاؤن میں7 اور نیو کراچی ٹاؤن میں 10 یوسیز جماعت اسلامی کے نام رہی ہیں۔
پیپلز پارٹی نے ضلع وسطی میں 3 یوسیز میں کامیابی حاصل کی ہے۔
ضلع شرقی میں بھی جماعت اسلامی آگے
ضلع شرقی کے غیر حتمی اور غیر سرکاری مکمل نتائج کے مطابق جماعت اسلامی 22 یوسیز کے ساتھ سب سے آگے رہی جبکہ پیپلز پارٹی 14 یوسیز کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے، یہاں تحریک انصاف 7 یوسیز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی ہے۔
چنیسر ٹاؤن میں جماعت اسلامی نے4 ، پیپلز پارٹی نے 3 اور پی ٹی آئی نے ایک یو سی جیتی ہے، جناح ٹاؤن میں جماعت اسلامی نے 7، تحریک انصاف نے 4 یوسیز جیتی ہیں، گلشن ٹاؤن میں جماعت سلامی نے 6 یوسیز جیتی ہیں جبکہ 2 یوسیز پیپلز پارٹی کے حصے میں آئی ہیں۔
صفورا ٹاؤن میں جماعت اسلامی نے 5 یوسیز میں کامیابی حاصل کی ہے جبکہ 3 یوسیز پیپلز پارٹی کے حصے میں آئی ہیں، پیپلزپارٹی نے سہراب گوٹھ ٹاؤن میں 6 یوسیز جیتی ہیں جبکہ 2 یوسیز پر پی ٹی آئی کامیاب ہوئی ہے۔
خرم شیر زمان کو اپ سیٹ شکست
کراچی کے الیکشن کا سب سے بڑا اپ سیٹ ضلع جنوبی میں ہوا ہے، پاکستان تحریک انصاف کراچی کے صدر اور کراچی سے رکن صوبائی اسمبلی خرم شیر زمان یوسی کا الیکشن ہار گئے۔
خرم شیر زمان کو صدر ٹاؤن یوسی 11 سے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سید نجمی عالم کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، نجمی عالم نے اس نشست پر دو ہزار 696 ووٹ حاصل کیے۔
خرم شیر زمان اس علاقے سے دس سال سے ایم پی اے ہیں اور انہیں پی ٹی آئی کی جانب سے میئر کا امیدوار بھی قرار دیا جا رہا تھا، رکن صوبائی اسمبلی ہونے کے باوجود وہ یوسی چیئرمین کی نشست پر لڑ رہے تھے۔
حیدرآباد ڈویژن میں بھی پی پی کو سبقت
سندھ کے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں حیدرآباد ڈویژن کے اضلاع کے نتائج بھی مکمل ہو گئے ہیں جن میں مجموعی طور پر پیپلز پارٹی کو واضح برتری حاصل ہے۔
ضلع حید رآباد کی 160 یوسیز میں سے 154 کے نتائج جاری کر دئیے گئے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق ضلع حیدرآباد کے بلدیاتی انتخابات میں پیپلزپارٹی 94 یوسیز پر کامیاب ہوئی، پیپلز پارٹی کے 31 امیدوار پہلے ہی بلامقابلہ منتخب ہوچکے تھے۔
حیدرآباد میں تحریک انصاف 39 یوسیز پر کامیابی کے بعد دوسرے نمبر پر ہے جبکہ تحریک لبیک پاکستان دو اور جماعت اسلامی ایک یوسی پر کامیاب ہوئی ہے۔
ان کے علاوہ 16 یوسیز پر آزاد امیدوارکامیاب ہوئے ہیں جب کہ 6 یوسیز پر امیدواروں کے انتقال کے باعث انتخابات ملتوی ہوئے ہیں۔
ضلع ٹھٹھہ کے نتائج اور پارٹی پوزیشن
ٹھٹھہ میں ضلع کونسل کی 40 نشستوں کے نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی 38 پر کامیاب ہوئی ہے جبکہ 2 آزاد امیدوار ہی جیت سکے ہیں اس کے علاوہ کوئی بھی پارٹی یہاں کامیابی حاصل نہیں کر سکی۔
ضلع بدین کے نتائج اور پارٹی پوزیشن
بدین کی 68 یوسیز کے نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی 63 یوسیز پر کامیاب ہوئی ہے، جی ڈی اے نے 3 نشستوں پر کامیابی سمیٹی ہے جبکہ پی ٹی آئی اور جے یو آئی (ف) 1،1 نشست ہی جیت پائے ہیں۔
ضلع دادو کے نتائج اور پارٹی پوزیشن
دادو کی 66 میں سے 64 یوسیز کے نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی 51 یوسیز پر کامیاب ہوئی ہے، پی ٹی آئی 10 یوسیز پر کامیابی کے ساتھ یہاں دوسرے نمبر پر ہے جبکہ 3 یوسیز پر آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ہیں، یہاں 2 امیدواروں کے انتقال کی وجہ سے انتخاب نہیں ہو سکا۔
ضلع ٹنڈو الہ یار کے نتائج اور پارٹی پوزیشن
ٹنڈو الہ یار کی 26 یوسیز کے نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی 24 یوسیز پر کامیاب ہوئی ہے جبکہ 2 یوسیز پر آزاد امیدوار ہی جیت سکے ہیں، اس کے علاوہ یہاں کوئی بھی پارٹی جیتنے میں کامیاب نہیں ہوئی۔
ضلع جامشورو کے نتائج اور پارٹی پوزیشن
دادو کی 30 یوسیز کے نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی 22 یوسیز پر کامیاب ہوئی ہے، جامشورو اتحاد نے 6 نشستیں حاصل کی ہیں اس کے علاوہ 2 آزاد امیدوار بھی کامیاب ہوئے ہیں۔
ضلع سجاول کے نتائج اور پارٹی پوزیشن
دادو کی 37 یوسیز کے نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی 35 یوسیز پر کامیاب ہوئی ہے، راجوانی اتحاد اور جے یو آئی (ف) نے 1، 1 نشست حاصل کی۔ اس کے علاوہ یہاں سے کوئی بھی پارٹی جیت نہ پائی۔
ضلع مٹیاری کے نتائج اور پارٹی پوزیشن
دادو کی 30 یوسیز کے نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی 29 یوسیز پر کامیاب ہوئی ہے جبکہ 1 یوسیز پر آزاد امیدوار نے کامیابی حاصل کی ہے۔
ضلع ٹنڈو محمد خان کے نتائج اور پارٹی پوزیشن
دادو کی 28 یوسیز کے نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی 24 یوسیز پر کامیاب ہوئی ہے، 2 یوسیز پر آزاد امیدوار نے کامیابی حاصل کی ہے جبکہ پی ٹی آئی اور جی ڈی اے نے 1، 1 نشست حاصل کی ہے۔