ڈی سی آفس کیماڑی کے باہر سیاسی کارکنوں کا تصادم، دنیا نیوز کے رپورٹر اور کیمرہ مین زخمی

Published On 18 January,2023 07:05 pm

کراچی: (دنیا نیوز) بلدیاتی الیکشن میں دھاندلی کے خلاف احتجاج کے دوران ضلع کیماڑی کا ڈی آر او آفس میدان جنگ بن گیا، تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا جبکہ جیالوں کے حملے میں پی ٹی آئی رہنما علی زیدی زخمی ہو گئے۔

پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کی جانب سے بلدیاتی الیکشن میں دھاندلی کے خلاف ضلع کیماڑی کے ڈی آر او دفتر کے باہر احتجاج جاری تھا کہ اس دوران پیپلز پارٹی کے کارکن بھی آگئے، دونوں پارٹیوں کے کارکنوں نے ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کی اور لاٹھیاں بھی برسائیں۔

صورتحال کشیدہ ہونے کے بعد دونوں جانب سے پتھراؤ کیا گیا، حالات کو سنبھالے کیلئے پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی لیکن وہ ناکام رہی، پتھراؤ سے قریبی مسجد کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ دنیا نیوز کے رپورٹر علی مہدی اور کیمرامیں فرحان احمد زخمی ہوئے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی زیدی موقع پر پہنچے تو پیپلز پارٹی کے جیالوں نے ان پر بھی حملہ کر دیا جس کی وجہ سے وہ زخمی ہو گئے، حالات خراب ہونے کے بعد پولیس کی مزید نفری کو طلب کیا گیا جس نے موقع پر پہنچ کر صورتحال کو کنٹرول کر لیا۔

اس حوالے سے ایس ایس پی کیماڑی کا کہنا ہے کہ پولیس کی نفری ڈی سی آفس کے باہر تعینات کر دی گئی جو حالات نارمل ہونے تک موجود رہے گی، آفس کو کلئیر بھی کرا لیا گیا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما علی زیدی نے کہا کہ اندر نتائج تبدیل ہو رہے ہیں، ہمارے پاس فارم گیارہ موجود ہیں، مجھ پر پتھراؤ ہوا، معمولی زخمی ہوا ہوں، پولیس کی موجودگی میں پیپلز پارٹی کے غنڈے آئے۔

سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ اب ان کی غنڈہ گردی نہیں چلے گی، کیا کوئی نعرہ لگائے گا تو اسے مار دیا جائےگا، اس طرح کی بد معاشی سے معاملات آگے نہیں چلیں گے، ہم تو ڈی سی کو شواہد دینے آئے تھے، اب معاملات عدالت میں حل ہوں گے۔

دوسری جانب پیپلز پارٹی کے رہنما اور صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے کہا کہ ڈی سی آفس بات ہوئی ہے، بقول ان کے پی ٹی آئی والوں نے سوچی سمجھی سازش کے تحت حملہ کیا، سندھ میں پی ٹی آئی کو بدترین شکست ہوئی، عمران اسماعیل اپنی شکست تسلیم کر چکے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا شکست کے بعد لوگوں پر حملہ کرنا قابل مذمت ہے، واقعے میں جو بھی ملوث ہو گا قانون کے مطابق کارروائی ہو گی، نتائج تقریباً سارے آ چکے ہیں، جس کو کوئی فارم چاہئیے تو الیکشن کمیشن کے دفاتر جائے، ڈی آر او آفس کے شیشے توڑے گئے۔
 

Advertisement