لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ توشہ خانہ تحائف خفیہ ہونے پر مطمئن ہوئے تو پبلک کرنیکا حکم نہیں دینگے۔
لاہور ہائیکورٹ میں توشہ خانہ سے تحائف وصول کرنے والی شخصیات کی تفصیلات فراہم کرنے کے حوالے سے درخواست پر سماعت ہوئی جس میں عدالت نے وفاقی حکومت کے وکیل کو توشہ خانہ کے ریکارڈ کے ساتھ بیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت کردی۔
دوران سماعت جسٹس عاصم حفیظ نے کہا کہ توشہ خانہ کے ہیڈ آف ڈپارٹمنٹ کا بیان حلفی دیں کہ کیسے یہ تحائف خفیہ ہیں، اگر عدالت مطمئن ہوئی کہ واقعی یہ تحائف خفیہ ہونے چاہئیں تو عدالت اسے پبلک کرنے کا حکم نہیں دے گی۔
جسٹس عاصم حفیظ نے کہا کہ آپ نے جواب میں لکھا ہے کہ توشہ خانہ کے تحائف منظر عام پر آنے سے میڈیا ہائپ بن جاتی ہے، کیا صرف یہ وجہ ہے کہ توشہ خانہ کے تحائف خفیہ رکھا جاتے ہیں؟، اس میں ملکی سلامتی اور بین الاقوامی تعلقات کہاں سے آ گئے؟۔
سماعت کے دوران عدالت نے استفسار کیا کہ اگر ایک بی ایم ڈبلیو کی گاڑی کا تحفہ آتا ہے کہ اور کہا جاتا ہے کہ اسکے بدلے ایل این کا ٹھیکہ دیں تو پھر کیا ہو گا؟۔
بعدازاں لاہور ہائیکورٹ نے توشہ خانہ سے تحائف وصول کرنے والی شخصیات کی تفصیلات فراہم کرنے کے حوالے سے درخواست پر سماعت کیس کی مزید سماعت 7 فروری تک ملتوی کردی۔