اسلام آباد: (دنیا نیوز) توشہ خانہ ریفرنس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے خلاف فوجداری کارروائی سے متعلق کیس کی سماعت 31 جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں ایڈیشنل سیشن جج ظفراقبال نے کیس کی سماعت کی، الیکش کمیشن اور سابق وزیراعظم عمران خان کے وکلا عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
سابق وزیراعظم کے وکیل کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دی گئی جسے عدالت نے منظور کر لیا اور عمران خان کو 31 جنوری کیلئے طلبی کا سمن جاری کر دیا۔
عدالت کی الیکشن کمیشن کو کیس کی کاپیاں فراہم کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ ملزمان پیش ہوں گے تو کاپیاں فراہم کی جائیں گی، بعدازاں عدالت نے عمران خان کی طلبی کا سمن جاری کرتے ہوئے سماعت 31 جنوری تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ عدالت نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سابق وزیراعظم عمران خان کو ذاتی حیثیت میں طلب کر رکھا ہے۔
عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس پر الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف فوجداری کارروائی شروع کرنے کی درخواست منظور کی تھی۔
الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کا کیس: عمران خان کی ضمانت میں توسیع
دوسری جانب ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں توشہ خانہ ریفرنس فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کے کیس میں عدالت نے عمران خان کی حاضری سے استثنا کی درخواست منظور کر لی۔
کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ایڈیشل سیشن جج ظفر اقبال نے کی، جس میں پی ٹی آئی کے وکیل بابر اعوان پیش ہوئے اور انہوں نے عمران خان کی جانب سے آج عدالت سے حاضری سے استثنا کی درخواست دائر کردی۔
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان ریکور کر رہے ہیں۔ دوسری عدالت میں بھی 31 جنوری کی تاریخ ہے، اس کیس میں بھی یہی تاریخ رکھ لیں۔
عدالت نے عمران خان کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرتے ہوئے 31 جنوری تک توسیع کر دی، جج نے استفسار کیا کہ 31 جنوری کو عمران خان عدالت آجائیں گے ؟ جس پر بابر اعوان نے بتایا کہ جی وہ ریکور کررہے ہیں۔