کراچی: (دنیا نیوز) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کراچی بلدیاتی انتخابات کی ری کاؤنٹنگ کے عمل کو روکنے کا مطالبہ کر دیا۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ بلدیاتی الیکشن کے نتائج کے ساتھ کھلواڑ کیا گیا، پیپلز پارٹی نے تمام ووٹ نتائج کے بعد ڈالے، کھلم کھلا دھاندلی ہو رہی ہے، یہ ری کاؤنٹنگ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سامنے ہونی چاہیے۔
ان کا کہنا ہے کہ حکومت آر اوز ڈی آر اوز کے ذریعے نتائج میں دھاندلی کر رہی ہے، سندھ کی بیورو کریسی پیپلز پارٹی کی غلام بن کر کام کر رہی ہے، چیف سیکرٹری، الیکشن کمیشن سمیت سب اس پر خاموش ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ الیکشن نتائج فارم 11 کے مطابق نہیں تھے، دھاندلی ہوئی ہے، سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی نے اپنے بندے جتوا دئیے
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بلدیاتی الیکشن کے لیے بہت جدوجہد کرنی پڑی، 4 بار تو بلدیاتی الیکشن ملتوی کیے گئے، نام نہاد جمہوری جماعتیں بھی الیکشن نہیں کرانا چاہتی تھیں، آخری وقت تک ابہام تھا کہ الیکشن ہو گا یا نہیں۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے انتظامات درست نہیں تھے، صوبائی الیکشن کمیشن کی ہدایت کے باوجود عملے نے فارم نہیں دیا، متعدد جگہوں پر بیلٹ باکس کے سیل کھلے تھے، فارم 11 دینا آر او کی ذمہ دار ی تھی۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پی پی ہمارے اور ہم اس کے مینڈیٹ کو تسلیم کریں تو بات آگے بڑھے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ری کاؤنٹنگ کے پراسس کو روکا جائے ، دوبارہ گنتی الیکشن کمیشن کے سامنے کی جائے، ہم نے پیپلز پارٹی سے ڈبل سے بھی زیادہ ووٹ لئے ہیں تو انکی اکثریت کیسے ہو سکتی ہے، ہم نمبر ون پارٹی ہیں اور انشا اللہ میئر جماعت اسلامی بنائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملیر ڈی آر او آفس میں ہمارے کارکنان پر گولیاں چلائی گئیں، کیماڑی کے آفس میں پی ٹی آئی کے کارکنان اور علی زیدی پر حملہ کیا گیا ، ان واقعات کی مذمت کرتے ہیں، پی ٹی آئی کے دوست پی پی کے اکسانے پر ری کاؤنٹنگ کرا رہے ہیں، یہ انکا حق ہے لیکن اس بات کا پی پی فائدہ اٹھا کر اپنے نمبر بڑھائے گی۔