پشاور: (دنیا نیوز) خیبرپختونخوا اسمبلی کوتحلیل ہوئے دوسرا روز ہے لیکن صوبے کا نگران وزیراعلیٰ کون ہوگا اس پر ڈیڈ لاک تاحال برقرار ہے ۔
ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا کے نگران وزیراعلیٰ کے معاملے پر اپوزیشن لیڈر اور وزیراعلیٰ میں دوریوں کے باعث پہلے مرحلے میں اتفاق رائے کے امکانات معدوم ہیں جبکہ اپوزیشن لیڈر کو اے این پی کی جانب سے بھی نام دے دیئے گئےہیں ۔
ذرائع کے مطابق دیگر اتحادی جماعتوں کے ساتھ اپوزیشن کی مشاورت جاری ہے ، نگران وزیراعلیٰ کے لیے نام دینے کا آج آخری روز ہے ، وزیراعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر کی جانب سے تاحال نام نہیں پیش کیے جاسکے ۔
وزیراعلیٰ کا اپوزیشن لیڈر سے رابطہ نہ کرنے کا فیصلہ
خیبر پختونخوا اسمبلی کی تحلیل کے بعد نگران وزیراعلیٰ کی تقرری کے معاملے پر وزیراعلیٰ محمود خان نے اپوزیشن لیڈر سے رابطہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ محمود خان کے انکار کے بعد معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں چلا گیا ہے ۔
وزیراعلیٰ محمودخان نے نگران وزیراعلیٰ کی تقرری کیلئے اجلاس طلب کرلیا ، اجلاس میں پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی اوردیگر اہم رہنما شرکت کریں گے ۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن لیڈر اکرم درانی نےبھی محمود خان کیساتھ وزیراعلیٰ ہاؤس میں بیٹھنے سےانکارکیا تھا، وزیراعلیٰ محمود خان اکرم درانی سے رابطہ نہیں کریں گے۔
سابق صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ اکرم درانی نے بطوراپوزیشن لیڈرکوئی کردار ادا نہیں کیا تھا،وزیراعلیٰ محمود خان اکرم درانی کوخط نہیں لکھیں گے ۔
سابق صوبائی وزیر نے کہا کہ آج اجلاس میں نگران وزیراعلیٰ کے ناموں کو حتمی شکل دیں گے، نگران وزیراعلیٰ کےلئے ہم اپنے نام پارلیمانی کمیٹی کو بھیجیں گے ۔
خیال رہے کہ اپوزیشن لیڈر کو عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے نگران وزیراعلی کے لیے سابق ڈی جی ایف آئی اے ظفراللہ خان کا نام پیش کیا گیا ہے۔
18جنوری کو گورنر خیبر پختونخوا نے وزیراعلیٰ کی ایڈوائس پر اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کیے تھےجس کے بعد کے پی اسمبلی تحلیل ہوگئی تھی ۔