اسلام آباد: (ویب ڈیسک) اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو کاغذات نامزدگی میں اپنی مبینہ بیٹی ٹیریان جیڈ وائٹ کا ذکر نہ کرنے پر ان کی نااہلی کی درخواست پر اپنا جواب دینے کا ایک اور موقع فراہم کر دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ساجد محمود کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی۔
درخواست میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے برطانیہ میں ٹیریان وائٹ کی کفالت کے انتظامات کئے لیکن اپنے کاغذات نامزدگی میں اور الیکشن لڑنے کے حلف نامے میں اس کا ذکر نہیں کیا۔
درخواست گزار کے وکیل سلمان اسلم بٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائما خان کی جانب سے 18 نومبر 2004 کے ڈیکلیئریشن پر مشتمل اضافی دستاویز پیش کی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میں نے یہ ڈیکلریشن ٹیریان جیڈ خان وائٹ کی درخواست کی حمایت میں کیا ہے جس میں اپیل کی گئی ہے کہ کیرولین وائٹ ( ٹیریان کی والدہ اینا لوئیسا سیتا وائٹ کی بہن) کو ٹیریان کا سرپرست مقرر کیا جائے۔
ڈیکلریشن میں مزید کہا گیا ہے کہ جمائما خان نے ٹائرین جیڈ کے سرپرست کے طور پر خدمات انجام دینے سے انکار کر دیا تھا اور سرپرستی کے لئے کیرولین وائٹ کا نام تجویز کیا تھا کیونکہ وہ سمجھتی تھیں کہ یہ ٹیریان کے بہترین مفاد اور خواہش کے مطابق ہے۔
عمران خان کی نمائندگی کرنے والے سلمان اکرم راجا نے عدالت میں پٹیشن کے قابل سماعت ہونے پر سوال اٹھاتے ہوئے مؤقف اپنایا ان کے موکل ایوان زیریں سے استعفیٰ دینے کے بعد اب رکن قومی اسمبلی نہیں رہے وہ اپنے مؤکل کی جانب سے بروقت جواب جمع کرانے سے قاصر ہیں کیونکہ شرط ہے کہ کیس کے دوران دستاویزات جمع کرانے سے قبل بائیو میٹرک تصدیق لازمی ہے۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ آج کل تو بائیو میٹرک ویری فکیشن بہت آسان ہے جب کہ آؤٹ لیٹس کی کوئی کمی نہیں۔
تاہم عدالت نے سلمان اکرم راجا کی درخواست منظور کرتے ہوئے مزید کارروائی 27 جنوری تک ملتوی کر دی۔