پشاور: (دنیا نیوز) پشاور میں پولیس لائنز کی مسجد میں مبینہ خودکش دھماکا، شہدا کی تعداد 59 ہو گئی، 150 سے زائد زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال لایا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پشاور پولیس لائنز کی مسجد میں دھماکا ہوا ہے جس کے باعث پولیس اہلکاروں، امام مسجد اور ایک خاتون سمیت 59 افراد جاں شہید ہو گئے جبکہ 150 سے زائد افراد زخمی ہیں، دھماکے کے بعد ریسکیو اہلکار بھی موقع پر پہنچ گئے اور زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسجد میں لوگ نماز ظہر ادا کر رہے تھے کہ اچانک دھماکا ہوگیا، دھماکے کی شدت بہت زیادہ تھی جس سے مسجد کی چھت منہدم ہو گئی اور کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے، دھماکے سے مسجد کا ایک حصہ بھی شہید ہوگیا ہے، سکیورٹی حکام کے مطابق مبینہ خودکش حملہ آور مسجد کی پہلی صف میں موجود تھا۔
پشاور کی مسجد میں دوران نماز دھماکا متعدد زخمی #peshawar pic.twitter.com/LMuLyN5lgI
— Nadeem Raza (@nadeemraza5) January 30, 2023
چھت گرنے کے باعث ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کیلئے امدادی کارروائیاں جاری ہیں، پشاور کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق حملہ آور تھانے کے مرکزی دروازے سے داخل ہو کر تین سے چار حفاظتی لائن عبور کر کے مسجد تک پہنچا، دھماکے کے بعد تھانہ پولیس لائنز کے مرکزی دروازے کو بند کر دیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا کیا جا رہا ہے، دھماکے کے بعد پولیس اور سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔
پولیس کے مطابق خدشہ ہے کہ حملے میں بھاری دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا جس کی شدت کے باعث مسجد اور اس سے متصل کینٹین کی چھت دونوں گر گئیں، ملبہ ہٹانے کے لیے کرین منگوائی گئی ہے، مسجد کے عقب میں سی ٹی ڈی کا دفتر بھی موجود ہے۔
نگران وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا
دوسری جانب نگران وزیراعلیٰ محمد اعظم خان نے دھماکے کے بعد پشاور کے بڑے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا حکم دیتے ہوئے ہسپتالوں میں منتقل کئے جانے والے زخمیوں کو بروقت طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
آصف زرداری
سابق صدر آصف علی زرداری نے پشاور میں خودکش دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا میں دہشتگردوں کا سرگرم ہونا انتہائی خطرناک ہے، حکومت نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرتے ہوئے دہشتگردی کی نرسریوں کو تباہ کرے، ضمنی اور عام انتخابات سے قبل دہشتگردی کی وارداتیں باعث تشویش ہیں، وفاقی اور صوبائی نگران حکومت دہشتگردوں کے منصوبہ سازوں اور سہولت کاروں کو قانون کی گرفت میں لائے۔
عمران خان
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے پشاور پولیس لائن میں دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشتگردی کے بڑھتے خطرے سے نمٹنے کی ضرورت ہے، اپنی انٹیلی جنس کو بہتر اور پولیس کومناسب سہولتوں سے لیس کرنا ہوگا، میری دعائیں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں، ان سے دلی تعزیت کرتا ہوں۔
پولیس لائن پشاور کی مسجد میں دورانِ نماز دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔میری دعائیں اور ہمدردیاں متاثرہ خاندانوں کےساتھ ہیں۔ دہشتگردی کےبڑھتےہوئےخطرے سےنمٹنےکیلئےلازم ہےکہ ہم اپنی انٹیلی جنس میں بہتری لائیں اور اپنی پولیس کومناسب انداز میں ضروری ساز و سامان سےلیس کریں۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) January 30, 2023
بلاول بھٹو
چیئرمین پیپلزپارٹی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی پشاور میں خودکش حملے کی مذمت کی اور کہا کہ ضمنی اور عام انتخابات سے قبل دہشتگردی کے واقعات معنی خیز ہیں، دہشتگردوں، ان کے سرپرستوں اور سہولت کاروں کے خلاف سخت کارروائی کرنا ہوگی، نیشنل ایکشن پلان ہی دہشتگردوں کا علاج ہے اس پر سختی سے عمل کیا جائے گا، پیپلزپارٹی کے کارکن اور عہدے دار خون کے عطیات دیکر زخمیوں کی جان بچائیں۔
مولانا فضل الرحمان
سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کا پشاور مسجد میں بم حملہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مقدس مقام اور عبادت کے دوران حملہ سفاکیت کی انتہاء ہے، قوم باہمی اتحاد واتفاق سے ایسے سازشی عناصر کا مقابلہ کرے، حملے میں شہید ہونے والوں کے لئے مغفرت اور زخمیوں کی صحتیابی کیلئے اللہ سے دعا گو ہوں، دعا کرتے ہیں کہ اللہ کریم لواحقین کو صبر جمیل عطاء فرمائے۔
چیئرمین/ڈپٹی چیئرمین سینیٹ
چیئرمین صادق سنجرانی و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا آفریدی نے پشاور میں پولیس لائنز کی مسجد میں ہونے والے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد میں کبھی کامیاب نہیں ہوسکتے، دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی حکومت، سکیورٹی اداروں، عوام اور پارلیمان کا عزم غیر متزلزل ہے، دہشت گردی کے واقعات ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے، دہشت گرد تخریبی کارروائیوں سے پاکستان میں ترقی کے عمل کو سبوتاژ کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان
ادھر وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے پشاور میں پولیس لائنز کی مسجد میں بم دھماکہ کی مذمت کرتے ہوئے جانی نقصان پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ ملک کی سلامتی کے اداروں اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا قابل مذمت ہے۔
محمود خان
سابق وزیراعلیٰ محمود خان نے کہا کہ پولیس لائن کی مسجد میں دھماکا انتہائی دلخراش ہے، انسانی جانوں کا ضیاع انتہائی افسوسناک ہے، متاثرہ خاندانوں کے غم میں برابر شریک ہیں، زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعاگو ہوں۔
جہانگیر ترین
سیاسی رہنما جہانگیر ترین نے پشاور بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھماکے میں شہادتوں پر غمزدہ ہوں، پشاور دھماکے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، دلخراش واقعہ کے نتیجے میں قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع انتہائی افسوس ناک ہے، دعا ہے اللہ پاک شہداء کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطاء فرمائے، انہوں نے کہا کہ زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا گو ہوں۔
امریکی سفارتخانہ
امریکی سفارتخانے کی جانب سے بھی پشاور پولیس لائنز مسجد دھماکے کی شدید مذمت کی گئی ہے، ترجمان امریکی سفارتخانے کا کہنا ہے کہ پاکستان میں امریکی مشن پشاور مسجد دھماکہ کے متاثرین اور ان کے پیاورں سے گہری تعزیت کرتا ہے، امریکہ دہشتگردی کی تمام اقسام کی مذمت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔
شیخ رشید
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے پشاور میں پیش آنے والے المناک اور درد ناک واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے میں شہید اور زخمی ہونے والوں سے اظہار ہمدردی کرتا ہوں۔
اسحاق ڈار
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پشاور دھماکے کا بڑا دکھ ہے، اللہ تعالی ہمارے ملک کو اس ناسور سے پاک کرے، انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے ناسور پر مل کر ہی قابو پایا جا سکتا یے، پہلے بھی پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف کامیاب ملٹری آپریشنز کئے، ماضی میں دہشت گردی کے خلاف تمام آپریشنز اپنے ملکی وسائل سے کئے، ضرب عزب اور ردالفساد میں ہم نے 400 ارب خرچ کیا، پشاور سانحے پر پوری قوم انتہائی دل رنجیدہ ہے۔