پشاور: (دنیا نیوز) پولیس لائنز مسجد بم دھماکا کے معمولی زخمیوں کو ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا جبکہ میتوں کو لواحقین کے حوالے کیا جا رہا ہے۔
ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہسپتال میں خون کی کوئی قلت نہیں، اگرکوئی عطیہ دینا چاہتا ہے تو تعاون کریں، ہسپتال میں ہر چیز وافر مقدار میں موجود ہے، جو سرجن چھٹیوں پر تھے انہیں ہسپتال بلا لیا گیا ہے۔
دوسری جانب ریسکیو اہلکاروں کو تاحال ملبے کے نیچے سے آوازیں سنائی دے رہی ہیں، ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کا کام جاری ہے،چھت کو انتہائی احتیاط سے توڑا جا رہا ہے۔
ترجمان ریسکیو 1122 خیبر پختونخوا بلال فیضی نے بتایا کہ مسجد میں زیادہ تر نمازیوں کی تعداد پولیس اہلکاروں کی تھی، موقع پر ہیوی مشینری موجود ہے، ملبے کے نیچے سے 5 شہدا، 2 زندہ افراد کو نکالا ہے، زخمی تین مختلف مقامات پر پھنسے ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور: پولیس لائنز کی مسجد میں مبینہ خودکش دھماکا، 44 افراد شہید
بلال فیضی کا کہنا تھا کہ ہمیں بتایا جا رہا ہے، 10 کے قریب ملبے کے نیچے لوگ موجود ہیں، ہماری کوشش ہے ملبے کے نیچے پھنسے لوگوں کو جلد از جلد نکالا جائے، ہمارے پاس ہر قسم کی مشینری موجود ہے، ایک ہی چھت کو اگر کرین کے ذریعے اٹھائیں گے تو خدانخواستہ نیچے پھنسے افراد کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
ترجمان ریسکیو 1122 کا کہنا تھا کہ ہم احتیاط سے کام کر رہے ہیں، دھماکے کی شدت کے بعد زیادہ تر لوگ بے ہوش ہو جاتے ہیں، ہم جلد بازی کا مظاہرہ کر کے لوگوں کی جان کو خطرے میں نہیں ڈال سکتے۔
ترجمان کے مطابق ریسکیو 1122 کی جانب سے لکڑی کے پلر لگا کر چھت کو تھوڑا سا اٹھایا جائے گا، چھت کو تھوڑا سا اٹھا کر زخمیوں کو باہر نکالا جائے گا، چھت کے نیچے کچھ افراد کی لاشیں بھی موجود ہیں، انہوں نے بتایا کہ 2 مزید زخمیوں کو نکال کر ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔