اسلام آباد: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور نے کہا ہے کہ اسلامی تعلیمات اور پاکستان کا آئین ہر قسم کی مذہبی آزادی کی ضمانت فراہم کرتے ہیں، معاشرے کو تقسیم سے بچانے کے لئے ہمیں تمام مذاہب کا احترام کرنا ہوگا اور اسی طرح انتہا پسندانہ رویوں کا سدباب بھی کیا جاسکتا ہے۔
وزارت مذہبی امور کے زیر انتظام جبری طور پر مذہب کی تبدیلی کے عنوان سے ایک روزہ سیمینار سے خطاب اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین نے مذہبی آزادی کی مکمل آزادی دے رکھی ہے، اسلام میں بھی کسی کو جبری طور پر مذہب تبدیل کرنے پر مجبورنہیں کیا جاسکتا۔
انہوں نے کہا کہ اظہار رائے کی آزادی سب کوحاصل ہے۔ انہوں نے تقریب کے شرکاء پر زور دیا کے سب کو ایک دوسرے کے مذہب کا احترام کرنا چاہئے، انہوں نے کہا کہ حج کو سستا اور با سہولت بنانا وزارت مذہبی امور کی اولین ترجیح ہے، ایئرلائنزکے ساتھ حج پیکیج طے ہونے کے بعد ہی حج 2023 کی پالیسی کا اعلان کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہا کہ خودکش حملہ آوروں کو ہم انتہا پسند کہتے ہیں مگر ہم سب کو بھی انتہا پسندانہ رویوں سے اجتناب اور اپنے جذبات پر قابو رکھنا چاہئے تاکہ معاشرے میں کسی قسم کی تفریق پیدا نہ ہو، ہم تمام مذاہب کے لوگوں کا احترام کرتے ہیں اور انہیں عزت دیتے ہیں، قرآن حکیم میں بھی اللہ رب العزت نے ہمیشہ ساری انسانیت کو مخاطب کیا، اس بناء پر ساری انسانیت یکساں ہے اور انسانیت تقسیم نہیں ہوسکتی۔
انہوں نے کہا کہ سب انسان برابر ہیں مگر ہمیں اپنے کردار کے ذریعے اپنے آپ کو دوسروں پر برتر ثابت کرنا ہوگا، نفرتوں سے دور رہنا ہے اور محبتوں کو ایک دوسرے کے ساتھ بانٹنا ہے۔
ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈی جی حج مکہ کی تعیناتی کے حوالے سے معاملہ عدالت میں ہے، ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں، عدالت جو بھی فیصلہ کرے گی ، ہمیں منظور ہوگا، حج کی تیاریوں کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نےکہا کہ پورے زور و شور سے حج کی تیاریاں جاری ہیں ، میں نے گزشتہ دنوں سعودی عرب میں حج ایکسپو میں شرکت کی اور سعودی حکام کے ساتھ حج انتظامات کے حوالے سے طویل گفت و شنید رہی۔
مفتی عبدالشکور نے کہا کہ حج کو سستا اور با سہولت بنانا ہماری اولین ترجیح ہے، ماضی میں بھی ہم نے حج کو سستا اور باسہولت بنانے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کیا ہے تاہم رواں سال ملکی معیشت اور زرمبادلہ کی روپے کے مقابلے میں قدر میں اضافہ کی وجہ سے ہمیں مشکلات کا سامنا ہے، اس کے باوجود ہم ایئرلائنز کے ساتھ حج پیکیج کے حوالے سے بات چیت کر رہے ہیں، حج پیکیج کا فیصلہ ہونے کے بعد ہی نئی حج پالیسی کا اعلان کیا جائےگا۔