لاہور: (دنیا نیوز) سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے کہا ہے کہ ایک طرف دہشت گرد، دوسری طرف معاشی دہشت گرد عوام کو مشکلات میں دھکیل رہے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ عام انتخابات کے حوالے سے حکومت کے بیانات پر تشویش پیدا ہو رہی ہے، 90 دن کے اندر الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، حکومت کے پڑھے لکھے جاہل گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے مزید کہا کہ اگر الیکشن میں کسی قسم کی کوئی تاخیر کی گئی تو آئین شکنی ہو گی، عدالت کسی بھی آئین شکن کو تحفظ نہیں دے سکے گی، واضح کر دینا چاہتا ہوں آئین شکنی نہیں ہو سکتی، بدنیت لوگوں کی چالیں الٹی پڑ جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے خلاف آواز بلند کرنے پر فواد چودھری کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کیا گیا، ان کی آمرانہ سوچ کھل کر سامنے آگئی ہے، وزیر اعظم کہہ رہے ہیں دہشت گردی کے خلاف قوم کو متحد ہونا چاہیے، تحریک انصاف دور میں نیشنل ایکشن پلان پر کامیابی کے ساتھ کام کیا گیا۔
عمر سرفراز چیمہ نے مزید کہا کہ پشاور دھماکے کے بعد سکیورٹی لیپس سامنے آئے، وزراء نے سکیورٹی لیپس پر ایکشن لینے کی بجائے الیکشن کے التواء کا بیانیہ پیش کرنے کی کوشش کی، وزیر داخلہ نیشنل ایکشن پلان دیکھنے کی بجائے عمران خان پر ہرزہ سرائی کرتے رہتے ہیں۔
سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے کہا ہے کہ عمران خان نے نو ماہ پہلے حل بتا دیا تھا، عدم استحکام کا حل شفاف انتخابات ہیں، اگر آگے بڑھنا ہے تو پھر سب کو آگے بڑھنا ہوگا، دونوں جماعتوں نے ماضی کی غلطیوں سے کچھ نہیں سیکھا، نالائق، نااہل حکمرانوں کی مجرمانہ غفلت کی وجہ سے دہشت گردی بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی کی ساری توجہ انتقامی کارروائیوں پر صرف ہو رہی ہے، اگر نو ماہ میں کسی کو ریلیف ملا تو چوروں، ڈاکوؤں کو ملا، انہوں نے صرف چوریاں معاف کرائیں، اپنی چوری چھپانے کیلئے قوانین ہی بدل ڈالے، ڈاکوؤں کے جتھے کی نااہلی کی وجہ سے معیشت تباہی کے دہانے آگئی ہے۔