اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کو اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا۔
اڈیالہ جیل کے باہر موجود پی ٹی آئی کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے جیل سے باہر نکلنے پر فواد چودھری کا استقبال کیا، کارکنوں نے فلک شگاف نعرے لگائے۔
اڈیالہ جیل کے باہر پی ٹی آئی رہنماؤں میں عامرکیانی، زلفی بخاری، حماد اظہر، ایڈووکیٹ فیصل چودھری جبکہ فواد چودھری کی اہلیہ اور بیٹیاں بھی موجود تھیں۔
فواد چودھری کو اڈیالہ جیل میں روبکار موصول ہونے کے بعد رہا کیا گیا۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ پارٹی کی لیڈر شپ کا ساتھ دینے پر شکر گزار ہوں، پارٹی میرے پیچھے کھڑی رہی، سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ تمام دوستوں نے بہت ساتھ دیا، اوورسیز پاکستانیوں اور سپریم کورٹ بار کونسل سمیت سب کا شکر گزار ہوں۔
فواد چودھری نے کہا کہ اداروں کا سب سے بڑا حمایتی ہوں، کبھی اداروں کے خلاف بیان نہیں دیا، شاہد خاقان عباسی، مصطفیٰ نواز کھوکھر، حنیف عباسی سمیت سب کا نہایت مشکور ہوں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پوچھنا چاہتا ہوں اگر جہلم، میانوالی کے ایم این ایزغدار ہیں تو پھر پاکستان کے ساتھ کون ہے، سانحہ پشاور پر ہر آنکھ اشکبار ہے، 6 ماہ سے بتا بتا کر ہمارے گلے بیٹھ گئے ہیں، مراد سعید نے کئی بار دہشت گردی کے حوالے سے توجہ دلائی کوئی توجہ نہیں دی گئی، ان کی ساری توجہ عمران کو مائنس کرنے پرلگی ہے
فواد چودھری نے کہا کہ عمران خان ایک بڑی حقیقت ہے، مائنس نہیں کیا جاسکتا، اداروں کے بغیر ملک نہیں چلتے، اداروں اور عوام کو ایک پیج پر رہنا ہے، چیف الیکشن کمشنر، سیکرٹری الیکشن کمیشن کو کمرے میں بلا کر دو چھتر لگائیں، پاکستان میں الیکشن کےعلاوہ اور کوئی حل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی قیادت میں ہم سب متحد ہیں، مقدمات، سختیاں، جیلیں کچھ نہیں بگاڑ سکتیں، اب بھی وقت ہے ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے بیٹھیں۔
فواد چودھری نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت یکجہتی کی ضرورت ہے، اگر آپ مائنس کے چکر میں رہیں گے تو پھر معاملات نہیں چلیں گے، سب کو پلس کر کے چلیں۔